مریم نواز کے بیان پر پی پی کی وفاقی حکومت کو دھمکی، قومی اسمبلی سے بھی واک آؤٹ

0

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے بیان پر پی پی ارکان نے وفاقی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے قومی اسمبلی سے واک آؤٹ کر دیا۔

وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کے گزشتہ روز پنجاب میں نہریں نکالنے سے متعلق بیان اور حلیف جماعت پیپلز پارٹی کا نام لیے بغیر اسے کڑی تنقید کا نشانہ بنانے پر پی پی ناراض ہو گئی اور اس کے اراکین نے قومی اسمبلی کے اجلاس سے واک آؤٹ کر دیا۔

واک آؤٹ سے قبل پی پی کے مرکزی رہنما نوید قمرنے قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب کے بیان کی شدید مذمت کرتے ہوئے موسمیاتی تبدیلی نے پاکستان کو شدید مشکلات کا شکار کر دیا ہے اور ملک بدترین سیلابی صورتحال سے دوچار ہے۔ اس وقت قوم دیکھ رہی ہے کہ سیاسی قیادت کیا کر رہی ہے۔

پی پی رہنما نے کہا کہ گزشتہ چند روز کے سیاسی بیانات غیر مناسب ہیں۔ یہ وقت تقریروں کے بجائے سیلاب متاثرین کی مدد کیلیے عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔ ورنہ تقریریں تو پیپلز پارٹی بھی اچھی کر سکتی ہے۔

نوید قمر کا کہنا تھا کہ آبی امور سے متعلق گفتگو سوچ سمجھ کر کرنی چاہیے۔ پیپلز پارٹی قومی مفاد میں بات کر رہی ہے، لیکن اس کا جواب یہ نہیں ہوتا جو کل ملا ہے۔ ان حالات میں حکومتی بینچز پر بیٹھنا مشکل ہو رہا ہے۔

انہوں نے ن لیگ کی وفاقی حکومت کو متنبہ کیا کہ ہمیں کوئی فیس نہیں ملی جو آپ کے ساتھ بیٹھیں۔ اگر حالات اسی طرح رہے، تو وہ وقت دور نہیں کہ جب وہ وقت آ جائے کہ ہم کہیں آپ جیسے چاہیں حکومت چلائیں۔

پی پی رہنما نے یہ بھی کہا کہ ہمیں وزارتیں اور کرسیاں کچھ نہیں چاہئیں، لیکن آپ عزت تو دے سکتے ہیں۔ ہم ہاؤس کا حصہ تب تک نہیں بن سکتے، جب تک حالات بہتر نہیں ہوتے۔

نوید قمر کی تقریر کے دوران پی پی اراکین نے ڈیسک بجا کر داد دی، جب کہ تحریک انصاف اور سنی اتحاد کونسل کے اراکین نے بھی وفاقی اور پنجاب حکومت کے اقدامات کے خلاف احتجاج کیا۔ بعد ازاں پی پی کے تمام اراکین قومی اسمبلی اجلاس سے واک آؤٹ کر کے چلے گئے، جس کے بعد اسپیکر نے اجلاس جمعہ 3 اکتوبر صبح گیارہ بجے تک ملتوی کر دیا۔

دوسری جانب ذرائع نے بتایا ہے کہ پیپلز پارٹی کا ن لیگ کی قیادت سے بیک ڈور رابطہ ہوا ہے جس میں پی پی نے وزیراعلیٰ پنجاب کے رویے پر سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ ن لیگ نے وزیراعلیٰ پنجاب سے متعلق پی پی کے تحفظات پارٹی قیادت کے سامنے رکھنے اور انہیں دور کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

واضح رہے کہ مریم نواز نے گزشتہ روز فیصل آباد میں الیکٹرک بسوں کی افتتاحی تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کہا پیپلز پارٹی کا نام لیے بغیر اس پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ پنجاب کے لیے نہریں نکالنے پر انہیں تکلیف کیوں ہوتی ہے۔ میرا پانی، میری مرضی، پنجاب کے عوام کے حق میں فیصلے کرنے کے لیے کسی کی اجازت کی ضرورت نہیں۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.