
ٹیسٹ کرکٹ دفاعی انداز میں کھیلنے کا دوسرا نام ہے مگر کبھی کبھار بلے باز اتنے محتاط ہو جاتے ہیں کہ ایک رن بنانا بھی ان کے لیے مشکل بن جاتا ہے۔ اس کا فائدہ بولرز کو خوب ملتا ہے کہ وہ بہترین اکانومی ریٹ کے ساتھ کئی کئی اسپیلز کرجاتے ہیں۔
اس پوسٹ میں کچھ بہترین اکانومی ریٹ سے کی گئی بولنگ کا جائزہ لیتے ہیں کہ بلے باز کس حد تک وکٹ بچانے کے چکروں میں پڑ گئے تھے۔
کسی پرانے رکارڈ سے قبل ویسٹ انڈیز کے جیڈن سیلز کا ذکر کرتے ہیں۔ یہ پچھلے سال کی بات ہے جب نومبر کے آخری ایام میں کنگسٹن کے میدان پر بنگلادیش کے خلاف میڈیم فاسٹ بولر جیڈن سیلز نے 15.5 اوورز کیے تھے، اس میں سے دس اوورز میڈن کیے تھے، اور فقط پانچ رنز دیے تھے اور ساتھ چار وکٹس بھی لی تھیں۔
لگ بھگ سولہ اوورز میں جیڈن سیلز نے فقط پانچ رنز دیے ، یعنی اس کا اکانومی ریٹ 0.31 رہا۔ لگ بھگ تین اوورز میں وہ ایک رنز بنانے دے رہا تھا۔
اتنا کم اور بہترین اکانومی ریٹ 1977 کے بعد 48 برس میں آج تک نہیں دیکھا گیا۔ تو کہہ سکتے ہیں کہ پچھلے اڑتالیس برس کی بہترین اکانومی والی بولنگ اٹھائیں گے تو جیڈن سیلز آپ کو ٹاپ پر ملے گا۔
مگر
مکمل تاریخ دیکھی جائے تو جیڈن سیلز کی یہ پرفارمنس ساتویں نمبر پہ آتی ہے۔ ان سے اوپر جو چھے پرفارمنسز ہیں وہ 1977 سے پہلے کے قصے ہیں۔
ٹیسٹس میں اکانومی کے حوالے سے ورلڈ رکارڈ انڈیا کے لیفٹ آرم اسپنر باپو نندکرنی کا ہے، ویسے درجہ ان کا آل راؤنڈر کا تھا۔
نندکرنی نے 1964 میں چنائی کے میدان پر انگلینڈ کے خلاف 32 اوورز ڈالے تھے، اس میں سے 27 تو میڈن اوورز تھے، باقی فقط پانچ رنز ہی دیے تھے۔ ہاں وکٹ ان کے حصے میں کوئی نہیں آئی تھی۔
32 اوورز میں محض پانچ رنز ! فقط 0.15 کا اکانومی ریٹ۔ یعنی ہر ساتویں اوور میں وہ ایک رنز دے رہا تھا۔
انگلینڈ نے بھی حد کردی تھی کوئی 190 اوورز میں جاکر فقط 317 بنایا تھا۔
باپو نندکرنی نے کم ترین اکانومی ریٹ کی ایسی بولنگ کردی جس کی مثال نہ پہلے ملی اور نہ آئندہ اس کا ذرا سا بھی امکان ہے۔
نندکرنی تو 32 اوورز ڈال دیے تھے مگر آج تک جس جس بولر نے بھی کسی ٹیسٹ اننگز میں فقط دس اوورز بھی ڈالے ہیں ان سب میں آج تک سب سے کم اکانومی ریٹ باپو نندکرنی کا ہی ہے۔
61 برس بعد بھی یہ رکارڈ اب تک برقرار ہے اور شاید اب ہمیشہ رہے گا۔
Best Economy Rate in a Test Innings (Minimum 20 overs)
Bowler (Team)
Overs-Madins-Runs-Wickets
Economy Rate
Vs – Year
RG Nandkarni (India)
32-27-5-0
0.15
England – 1964
Umesh Yadav (India)
21-16- 9-3
0.42
South Africa – 2015
Maninder Singh (India)
20.4-12 -9-3
0.43
England – 1986
NM Lyon (Australia)
22-17 -10 -0
0.45
South Africa – 2014
NBF Mann (South Africa)
20-13-10-0
0.50
England -1947
JC Laker (England)
24-20 -13 -2
0.54
West Indies – 1957
RA Jadeja (India)
46-33-26-2
0.56
South Africa – 2015
Maninder Singh (India)
23-16-13-1
0.56
Pakistan – 1987
Nandlal Yadav (India)
33-22-19-3
0.57
Australia – 1986
یہ تو ٹیسٹ کرکٹ کی بات ہوگئی ، ونڈے کرکٹ میں دیکھیں تو بیسٹ اکانومی کے ساتھ ایک میچ میں کی گئی بولنگ کا رکارڈ چند سال پہلے ہی بنا ہے۔
Best Economy Rate in an ODI match
(Minimum 5 overs)
Bowler (Team)
Overs-Madins-Runs-Wickets
Economy Rate
vs – Year
Sean Abbott (Australia)
5.0- 4 -1 -2
0.20
v New Zealand – 2022
Phil Simmons (West Indies)
10-8-3-4
0.30
v Pakistan
Sydney – 1992
اگر بات کم از کم پانچ اوورز کو چھوڑ کر مکمل دس اوورز کی جائے تو رکارڈ آسٹریلیا کے شان ایبٹ کے بجائے ویسٹ انڈیز کے فل سائمنز کے پاس چلا جاتا ہے۔ جس نے دس اوورز میں آٹھ تو میڈن کر لیے تھے باقی دو اوورز میں فقط تین رنز دیے تھے اور چار پاکستانی بلے بازوں کا شکار کیا تھا۔
یہ شاید آسٹریلیا میں ہونے والی 1992 کی ٹرائی سیریز تھی۔
پاکستان نے ونڈے میں بہت برے میچز کھیلے ہیں پر اس سے بدتر ونڈے میچ شاید ہی پاکستان کی تاریخ میں کہیں نظر آئے۔
ویسٹ انڈیز نے پاکستان کو 214 کا ٹارگیٹ دیا تھا اور جواب میں پاکستان 81 رنز پہ آل آؤٹ ہوگیا تھا۔ 81 رنز پہ آل آوٹ ہونا مسئلہ نہیں تھا۔ پرابلم یہ ہے کہ ان 81 رنز کے لیے پاکستان نے 48 اوورز کھیل لیے تھے۔ اب کوئی پوچھے کہ اتنا روک روک کر کھیلنے سے کیا حاصل ہوجانا تھا۔
اتنی سلو اننگز کسی بھی ٹیم کی ونڈے میں کم از کم میری نظر سے نہیں گزری۔ سنیل گواسکر تو یوں ہی بدنام ہے بس۔
وکٹ کیپر راشد لطیف نے 72 گیندوں پہ محض 8 رنز بنائے تھے۔ کیا پتا یہ بھی اپنے آپ میں بدترین اننگز کا ایک رکارڈ ہو۔
پوری پاکستانی اننگز کے 48 اوورز میں فقط تین چوکے لگے تھے۔ یہ بھی اپنے آپ میں ایک رکارڈ ہوسکتا ہے۔
پاکستان نے 48 میں سے شاید 19 اوورز تو میڈن کھیل لیے تھے، ونڈے میں یہ اوور آل سب سے زیادہ میڈن رکارڈ ہو بھی سکتا ہے مگر پاکستانی رکارڈ تو یہ لازمی ہوگا۔
ویسٹ انڈیز نے چھے بولرز سے گیند بازی کروائی تھی۔ سب نے ایک نہ ایک میڈن اوور ضرور کیا تھا۔
چلیں واپس لسٹ دیکھتے ہیں؛
Dermot Reeve (England)
5-3-2-1
0.40
Pakistan – 1992
یہ ورلڈکپ میچ تھا جو بے نتیجہ رہا تھا، یہاں بھی پاکستان 40 اوورز میں 74 رنز پہ آل آوٹ ہوگیا تھا۔
BS Bedi (India)
12-8-6-1
0.50
East Africa -1975
شارجہ میں ایمبروز کا رکارڈ
CEL Ambrose (West Indies)
10-5-5-1
0.50
Sri Lanka – 1999
شارجہ ہی میں وسیم اکرم
Wasim Akram (Pakistan)
7.2-4-4-2
0.54
India – 1986
تصویر میں موجود ویسٹ انڈیز کے فل سائمنز ہیں جو آج کل بنگلادیش ٹیم کے کوچ لگے ہوے ہیں۔
