امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ پاکستان کسی فردِ واحد، صدر، وزیراعظم یا بیوروکریٹ کی جاگیر نہیں بلکہ 22 کروڑ عوام کا ہے۔
یومِ آزادی کے موقع پر لاہور ایکسپو سینٹر میں منعقدہ ’’میرا برانڈ پاکستان ایکسپو 2025‘‘ کے پہلے روز شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ ہمیں ایسی حقیقی آزادی درکار ہے جس میں قومی پالیسیاں ہم خود بنائیں، اپنی معیشت کو آزاد کریں اور آئی ایم ایف کی غلامی سے نجات حاصل کریں۔ انہوں نے نوجوانوں کو قوم کا مستقبل قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر ہم خودمختار معیشت کی طرف بڑھیں تو ملک ترقی کرے گا۔
فلسطین کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے حافظ نعیم نے کہا کہ جب اسرائیل معصوم فلسطینیوں کا قتل عام کر رہا ہے تو ہمیں اس کے بنائے ہوئے مصنوعات خریدنے کے بجائے پاکستانی برانڈز کو فروغ دینا چاہیے تاکہ قومی معیشت کو سہارا ملے۔
انہوں نے مزید کہا کہ لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ابوزر شاد اور پیاف کے پیٹرن ان چیف انجم نثار نے عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ دو سو ارب ڈالر جمع کر کے ملک کا قرض اتاریں گے۔ حافظ نعیم نے کہا کہ اگر ہم اپنی مصنوعات کو ترجیح دیں تو پاکستان کی تقدیر خود پاکستانی ہی بدل سکتے ہیں، کیونکہ ہر سال تقریباً ایک ہزار ارب روپے کی کرپشن اس ملک کو نقصان پہنچا رہی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک پر جاگیرداروں اور خاندانی سیاستدانوں نے ایک جابرانہ نظام مسلط کر رکھا ہے، لیکن ان شاء اللہ بہت جلد پاکستان ایک حقیقی فلاحی اسلامی ریاست کے طور پر دنیا کے نقشے پر اُبھرے گا۔