حکومت اور پی ٹی آئی کے درمیان مذاکرات کے امکانات روشن

0

اسلام آباد: حکومت اور تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان مذاکرات کے امکانات ایک بار پھر روشن ہونے لگے ہیں، جس کا پس منظر دونوں جانب سے جاری پس پردہ رابطے ہیں۔

ذرائع کے مطابق، پی ٹی آئی کے بیشتر ارکان پارلیمنٹ، جن میں حال ہی میں سزا یافتہ ارکان بھی شامل ہیں، مذاکرات کے باقاعدہ آغاز کے حامی ہیں۔ قومی اسمبلی کے اسپیکر ایاز صادق اس عمل میں کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں اور دونوں فریقوں سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ ن لیگ کے رہنما رانا ثناء اللہ سمیت حکومت کے کئی اراکین بھی بات چیت کے لیے تیار ہیں، حالانکہ پی ٹی آئی کے بانی چیئرمین عمران خان فی الحال حکومت سے مذاکرات پر آمادہ نہیں۔

وزیراعظم شہباز شریف پہلے بھی کئی مواقع پر پی ٹی آئی کو مذاکرات کی دعوت دے چکے ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اب پی ٹی آئی کے بیشتر ارکان پارلیمنٹ مذاکرات کی ضرورت پر زور دے رہے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان کو اس عمل کو مؤثر اور بامعنی بنانے کی ذمہ داری سونپی گئی ہے، تاہم خدشہ ہے کہ عمران خان ایک مرتبہ پھر اس پیش رفت کو روک سکتے ہیں۔

ان ممکنہ رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے پی ٹی آئی کے بعض ارکان یہ تجویز دے رہے ہیں کہ وہ جیل میں موجود عمران خان سے گروپ کی صورت میں ملاقاتیں کریں، تاکہ انہیں مذاکرات کے حق میں قائل کیا جا سکے۔

پی ٹی آئی کے ایک رکن اسمبلی نے دعویٰ کیا ہے کہ کچھ غیر منتخب افراد، جنہیں عمران خان تک براہ راست یا بالواسطہ رسائی حاصل ہے، پارٹی پالیسی پر اثر انداز ہو رہے ہیں اور ممکن ہے وہ عمران خان کو قومی اسمبلی سے اجتماعی استعفے دینے پر آمادہ کرنے کی کوشش کریں۔

ذرائع کے مطابق پارٹی کے اندر عمران خان کے اس فیصلے پر بھی اختلاف پایا جاتا ہے کہ وہ ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے، حالانکہ یہ نشستیں پارٹی ارکان کی نااہلی یا سزا کے باعث خالی ہوئی ہیں۔ کچھ ارکان، جن کے خاندان کئی دہائیوں سے انتخابات میں حصہ لیتے رہے ہیں، سمجھتے ہیں کہ بائیکاٹ کی پالیسی ان کے حلقے سیاسی مخالفین کے حوالے کرنے کے مترادف ہے۔

مذاکرات کے حامی گروپ کو امید ہے کہ سینئر رہنما شاہ محمود قریشی اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ وہ 9 مئی کے تین مقدمات سے بری ہو چکے ہیں اور توقع ہے کہ دیگر کیسز میں بھی انہیں ریلیف ملے گا۔ انہیں ایک تجربہ کار اور متوازن سیاستدان کے طور پر دیکھا جا رہا ہے جو پارٹی کو مذاکرات کی راہ پر گامزن کر سکتے ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر ایاز صادق کی جانب سے حالیہ پیشکش دونوں جماعتوں کے درمیان کئی دنوں کی خاموش سفارت کاری کے بعد سامنے آئی ہے۔ پی ٹی آئی کے کئی رہنما اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ مسلسل محاذ آرائی اور احتجاجی سیاست سے مسائل کم ہونے کے بجائے مزید بڑھ گئے ہیں، اس لیے اب باہمی بات چیت ہی واحد راستہ ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.