قومی احتساب بیورو (نیب) کے زیر اہتمام ایڈم اسمتھ انٹرنیشنل اور برطانوی ہائی کمیشن کے تعاون سے "منی لانڈرنگ، درپیش چیلنجز اور ان کے حل” کے موضوع پر ایک اعلیٰ سطحی سیمینار منعقد کیا گیا۔ وفاقی وزیر قانون و انصاف سینیٹر اعظم نذیر تارڑ اس تقریب کے مہمانِ خصوصی تھے۔
سیمینار کا مقصد پاکستان میں مالیاتی جرائم، بالخصوص منی لانڈرنگ کے خلاف ادارہ جاتی اقدامات کا جائزہ لینا اور مشترکہ حکمتِ عملی تشکیل دینا تھا۔ نیب کے سات علاقائی دفاتر کے افسران نے ویڈیو لنک کے ذریعے سیمینار میں شرکت کی۔
وزیر قانون کا خطاب: اداروں کے اتحاد پر زور
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "منی لانڈرنگ قومی معیشت کے لیے ایک سنگین خطرہ ہے۔ اگر اس ناسور پر قابو نہ پایا گیا تو یہ نہ صرف ملکی معیشت کو کمزور کرے گا بلکہ پاکستان کا عالمی تشخص بھی متاثر ہوگا۔”
انہوں نے کہا کہ ایسے حساس نوعیت کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے تمام اداروں کا ایک پلیٹ فارم پر آنا، مسائل کا تجزیہ اور متفقہ حل تلاش کرنا نہایت اہم ہے۔ انہوں نے تمام اداروں پر زور دیا کہ وہ اپنے فرائض شفافیت اور پیشہ ورانہ انداز میں انجام دیں تاکہ عوام کا اعتماد بحال ہو۔
اداروں کی نمائندگی اور تجاویز
سیمینار میں مختلف قومی اداروں کے اعلیٰ افسران نے شرکت کی جن میں شامل تھے:
راجہ رفعت مختار (ڈی جی نیب)
سمیرا اعظم (ڈائریکٹر ایف آئی اے)
عقیل احمد صدیقی (ڈی جی ایف بی آر)
میجر جنرل عبدالمعید (ڈی جی)
اسرار احمد (ڈائریکٹر اے این ایف)
وسیم احمد خان (ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی)
محمد جاوید اسماعیل (ڈی جی ایف ایم یو)
مشتاق احمد سکھیرا (چیئرمین AML/CFT)
عمر ریاض چیمہ (ڈی آئی جی UPSCALE)
ان تمام افسران نے اپنے اداروں کی کارکردگی، چیلنجز اور کامیاب اقدامات پر روشنی ڈالی اور منی لانڈرنگ کے خاتمے کے لیے مشترکہ اقدامات کی تجاویز بھی پیش کیں۔
نیب قیادت کا موقف
ڈپٹی چیئرمین نیب سہیل ناصر نے کہا کہ سیمینار کا مقصد اداروں کو ایک جگہ اکٹھا کرنا اور ایک دوسرے کی مہارت سے سیکھنا ہے تاکہ مستقبل میں مؤثر کارکردگی یقینی بنائی جا سکے۔
چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد نے کہا کہ یہ پہلا قدم ہے جو نیب نے منی لانڈرنگ کے خلاف مشترکہ کاوشوں کے آغاز کے لیے اٹھایا ہے۔ انہوں نے تمام اداروں پر زور دیا کہ ایسی تقریبات باقاعدگی سے منعقد کی جائیں تاکہ کارکردگی میں بہتری آئے۔
چیئرمین نے وفاقی وزیر قانون کا شکریہ ادا کرتے ہوئے یقین دلایا کہ تمام ادارے ملک کی سلامتی اور نیک نامی کے لیے اپنی ذمہ داریاں احسن طریقے سے ادا کرتے رہیں گے۔