اسلام آباد: اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (آئی سی سی آئی) کے صدر ناصر منصور قریشی نے حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ مقامی اور غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے ایک محفوظ، مستحکم اور سازگار کاروباری ماحول فراہم کرنے کے لیے فوری اور ٹھوس اقدامات کرے۔
بدھ کے روز چیمبر ہاؤس میں آئی سی سی آئی کے سینئر نائب صدر عبدالرحمان صدیقی اور نائب صدر ناصر محمود چوہدری کے ہمراہ تاجروں کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے صدر قریشی نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کی بے شمار مواقع موجود ہیں، خاص طور پر انفارمیشن ٹیکنالوجی، سیمنٹ، فارماسیوٹیکل، ٹیکسٹائل، آلات جراحی، کھیلوں کا سامان، کان کنی، معدنیات اور قدرتی گلابی نمک جیسے منفرد شعبوں میں۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو فوری طور پر ایک طویل المدتی اور مستقل سرمایہ کاری پالیسی کی ضرورت ہے جو حقیقی اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد تشکیل دی جائے۔ ان کے بقول، صرف جامع اور حقیقت پر مبنی پالیسی سازی کے ذریعے ہی معیشت کو مستحکم اور سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا جا سکتا ہے۔
ناصر منصور قریشی نے خاص طور پر ریگولیٹری پیچیدگیوں اور ایف بی آر کے موجودہ ٹیکس نظام کو چیلنج قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان رکاوٹوں کو دور کیے بغیر کاروباری سرگرمیوں کو فروغ نہیں دیا جا سکتا۔ انہوں نے زور دیا کہ بجائے اس کے کہ موجودہ ٹیکس دہندگان پر مزید بوجھ ڈالا جائے یا خوف کی فضا قائم کی جائے، ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور تعمیل کے عمل کو آسان بنانے پر توجہ دی جائے۔
آئی سی سی آئی کے صدر نے کہا کہ ان کا ادارہ ہمیشہ حکومت کو قابل عمل اور حقیقت پسندانہ پالیسی تجاویز دے کر مثبت کردار ادا کرتا رہا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ چیمبر پالیسی سازوں کے ساتھ فعال رابطے جاری رکھے گا تاکہ کاروبار دوست ماحول تشکیل دیا جا سکے، جو ملکی معیشت کے وسیع تر مفاد میں ہو۔