پی ایس بی نے ایف آئی ایس یو گیمز میں ایتھلیٹس کے فرار سمیت بے ضابطگیوں تحقیقاتی کمیٹی قائم کر دی، ترجمان پی ایس بی

0

ورلڈ یونیورسٹی گیمز 2025: پاکستانی دستے میں بدانتظامی، پی ایس بی نے انکوائری کمیٹی قائم کر دی

پاکستان سپورٹس بورڈ (پی ایس بی) نے جرمنی میں منعقدہ ایف آئی ایس یو ورلڈ یونیورسٹی گیمز 2025 میں دو کھلاڑیوں کے لاپتہ یا ممکنہ فرار، ٹیم آفیشلز کے غیر شفاف انتخاب، ڈسپلن کی خلاف ورزیوں اور لاجسٹک مسائل کا نوٹس لیتے ہوئے معاملے کی جانچ کے لیے تین رکنی انکوائری کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔

یہ کمیٹی ڈائریکٹر پی ایس بی لاہور نورش صباح کی سربراہی میں قائم کی گئی ہے، جس کے دیگر اراکین میں نصراللہ رانا اور سیف الرحمٰن راؤ شامل ہیں۔ کمیٹی کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ نوٹیفکیشن کے اجرا کی تاریخ سے 15 روز کے اندر جامع رپورٹ پیش کرے۔

ڈی جی پی ایس بی کی منظوری سے جاری نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ پاکستانی دستے کی شرکت کے دوران سنگین بے ضابطگیاں سامنے آئیں، جن میں ٹیم آفیشلز کا غیر شفاف انتخاب، نظم و ضبط کی خلاف ورزیاں، لاجسٹک انتظامات میں کوتاہی اور دو ایتھلیٹس کے لاپتہ ہونے جیسے سنجیدہ امور شامل ہیں۔

رپورٹ کے مطابق، تمام ٹیم آفیشلز — سوائے ایک کوچ کے — ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) یا مختلف جامعات کے افسران تھے، جس سے ٹیم کی تشکیل کے شفاف معیار پر سوالات اٹھے۔ ایچ ای سی نے تصدیق کی ہے کہ دورانِ مقابلہ دو طالبعلم ایتھلیٹس لاپتہ یا فرار ہوئے، جبکہ خواتین کی 4×400 میٹر ریلے ٹیم کو تکنیکی خلاف ورزی پر نااہل قرار دیا گیا۔ مزید برآں، ایک جوڈو ایتھلیٹ بغیر کوچ اور مناسب مقابلہ جاتی یونیفارم کے ایونٹ میں شریک ہوئی۔

ان حقائق کی بنیاد پر قائم کی گئی انکوائری کمیٹی درج ذیل نکات پر جامع تحقیق کرے گی:

  • ایچ ای سی کی جانب سے ایتھلیٹس اور آفیشلز کے انتخاب کے عمل، بنیاد اور شفافیت کا جائزہ
  • ہر آفیشل کی ذمہ داری اور ان کی شمولیت کا مروجہ اصولوں سے تقابل
  • لاپتہ ایتھلیٹس کے حالات، وقت وار واقعات اور ذمہ داران کا تعین
  • خواتین ریلے ٹیم کی نااہلی کے اسباب، کوچنگ، تیاری یا نگرانی میں ممکنہ کوتاہی
  • جوڈو ایتھلیٹ کے یونیفارم کی عدم فراہمی اور بغیر کوچ کے شرکت کے محرکات

تحقیقاتی کمیٹی اپنی رپورٹ میں بدانتظامی، غفلت یا فرائض میں کوتاہی کے ذمہ دار افراد کے خلاف مناسب کارروائی کی سفارش بھی کرے گی۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.