’عمران خان کے بیٹے پاکستان آرہے ہیں‘: تصدیق ہوگئی، والد سے ملاقات کیلئے قانونی کارروائی شروع

0

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کے بیٹے سلیمان اور قاسم جلد پاکستان پہنچنے والے ہیں۔ اس بات کی تصدیق عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان اور پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے کر دی ہے۔ دونوں بیٹے اپنے والد سے ملاقات کے لیے آ رہے ہیں، اور اس ملاقات کو یقینی بنانے کے لیے قانونی طریقہ کار اپنایا جا رہا ہے۔

نجی ٹی وی کے مطابق علیمہ خان، بیرسٹر علی ظفر اور سلمان اکرم راجہ نے جمعرات کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں عمران خان کے بیٹوں کی اپنے والد سے ملاقات کے لیے درخواست دائر کی جا رہی ہے۔ وکلاء کا کہنا ہے کہ سلیمان اور قاسم کی آمد اور قیام کی تفصیلات فی الحال ظاہر نہیں کی جا سکتیں۔

اس موقع پر علیمہ خان نے کہا کہ ہم عدالت سے ملاقات کی اجازت مانگ رہے ہیں تاکہ بعد میں کوئی یہ نہ کہہ سکے کہ آپ کے پاس اجازت نامہ ہی نہیں تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ سلیمان اور قاسم جب تک چاہیں، پاکستان میں قیام کر سکتے ہیں، اور ان کا والد سے ملنا ان کا آئینی حق ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ وہ چاہتی ہیں کہ اس ملاقات میں کوئی قانونی رکاوٹ نہ ہو اور عدالت سے اجازت حاصل کر کے یہ ملاقات ممکن بنائی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہائی کورٹ میں کسی بھی وقت اس حوالے سے درخواست دائر کی جا سکتی ہے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے سینئر رہنما سلمان اکرم راجہ نے قیادت سے متعلق پھیلنے والی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ شاہ محمود قریشی پارٹی کی قیادت نہیں کر رہے اور نہ ہی ایسی کوئی بات طے ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پارٹی کے لیڈر صرف اور صرف عمران خان ہیں۔

سلمان اکرم راجہ نے واضح کیا کہ شاہ محمود قریشی کے خلاف اس وقت 8 سے 9 مقدمات زیرِ سماعت ہیں اور وہ ان مقدمات میں گرفتار بھی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ قریشی صاحب کا عہدہ بدستور قائم ہے، مگر پارٹی کی قیادت سے متعلق خبروں میں کوئی صداقت نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ تحریک انصاف کی قیادت کے حوالے سے پھیلائی جانے والی افواہوں کا مقصد صرف کارکنوں کو گمراہ کرنا اور پارٹی میں انتشار پیدا کرنا ہے، لیکن ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ عمران خان ہی پارٹی کے بانی، رہنما اور مرکز ہیں۔

اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر علی ظفر اور سلمان اکرم راجہ نے عدالتی کارروائی پر شدید تحفظات کا اظہار کیا۔ سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ صبح 10 بجے سے جیل کے باہر موجود ہونے کے باوجود انہیں اندر جانے کی اجازت نہیں دی گئی، حالانکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے واضح طور پر کہا ہے کہ وکلاء اور اہلِ خانہ عدالتی کارروائی میں شریک ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ نہ صرف میڈیا اور وکلاء کو عدالتی کارروائی سے باہر رکھا جا رہا ہے بلکہ عمران خان سے ملاقات میں بھی رکاوٹیں ڈالی جا رہی ہیں، جو آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

بیرسٹر علی ظفر نے ٹرائل کے طریقہ کار پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ گواہ پیش کیے جا رہے ہیں، جرح ہو رہی ہے، لیکن وکلاء، فیملی اور میڈیا کو باہر رکھا جا رہا ہے، جو کہ غیر جمہوری اور غیر قانونی اقدام ہے۔

علیمہ خان نے ایک بار پھر توشہ خانہ ٹو کیس کو ناجائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں یہ بھی معلوم نہیں کہ اندر ہو کیا رہا ہے، مگر ہم اپنے بھائی عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ "یہ لوگ ہمیں ڈرا نہیں سکتے، ہم آخری لمحے تک عمران خان کے ساتھ کھڑے رہیں گے۔”

Leave A Reply

Your email address will not be published.