
لاہور (آصف اقبال)سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے 26 اپوزیشن اراکینِ اسمبلی کی نااہلی سے متعلق ریفرنسز مسترد کرتے ہوئے چھ صفحات پر مشتمل باقاعدہ رولنگ جاری کر دی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ کسی رکن اسمبلی کو عدالتی فیصلے کے بغیر نااہل نہیں کیا جا سکتا۔
سپیکر نے واضح کیا کہ منتخب نمائندے کو نااہل قرار دینا دراصل عوامی رائے اور آواز کو دبانے کے مترادف ہے، جو جمہوری اقدار کے خلاف ہے۔ انہوں نے کہا کہ "ریفرنسز کو سیاسی انتقام کا ہتھیار نہیں بننے دیں گے، اسمبلی میں اختلافِ رائے دبایا نہیں بلکہ سنا جانا چاہیے۔”
ملک محمد احمد خان نے اپنی رولنگ میں پانامہ کیس جیسے عدالتی فیصلوں کو جمہوریت کے خلاف قرار دیا اور کہا کہ ان فیصلوں سے سسٹم کو نقصان پہنچا۔ انہوں نے تجویز دی کہ تمام سیاسی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر لا کر "چارٹر آف اسمبلیز” تشکیل دیا جائے تاکہ ایوان کا تقدس بحال ہو اور اختلافات کو جمہوری دائرے میں نمٹایا جا سکے۔
سپیکر نے ایوان میں ہونے والے احتجاج کو قابل مذمت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ کوئی ایسا جواز فراہم نہیں کرتا جس پر نااہلی کی بنیاد رکھی جا سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ قانون سازی میں خلل سیاسی جماعتوں کی ناکامی ہے، اس کا ملبہ اراکین پر نہیں ڈالا جا سکتا۔
ملک محمد احمد خان کی اس رولنگ کو سیاسی حلقوں میں آئین کی سربلندی کی جانب ایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے، جبکہ اپوزیشن حلقے اس فیصلے کو اپنے مؤقف کی فتح قرار دے رہے ہیں۔
