دل کے امراض میں تیزی سے اضافہ، ماہرین نے خبردار کر دیا

0

دنیا بھر میں نوجوانوں کی صحت کو لاحق ایک سنگین مسئلہ تیزی سے سر اٹھا رہا ہے، اور وہ ہے دل کے امراض کا پھیلاؤ۔ ماہرین صحت کے مطابق اب یہ بیماریاں صرف معمر افراد تک محدود نہیں رہیں بلکہ 25 سے 40 سال کی عمر کے نوجوان بھی بڑی تعداد میں ہارٹ اٹیک اور دل کی پیچیدگیوں کا شکار ہو رہے ہیں۔

عالمی ادارۂ صحت (WHO) کے اعداد و شمار کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں تقریباً 90 لاکھ افراد دل کی بیماریوں کے باعث جان کی بازی ہار جاتے ہیں، جن میں قابلِ ذکر تعداد نوجوانوں کی ہے۔

طبی ماہرین اس تیزی سے بگڑتی صورتحال کی بنیادی وجہ غیر متوازن طرزِ زندگی کو قرار دیتے ہیں۔ ان کے مطابق:

  • نیند کی کمی

  • جنک فوڈ اور فاسٹ فوڈ کا حد سے زیادہ استعمال

  • جسمانی سرگرمیوں سے دوری

  • تمباکو نوشی، شیشہ، سگریٹ اور ویپنگ جیسی مضر عادات

یہ تمام عوامل نوجوانوں کی جسمانی اور ذہنی صحت پر نہایت منفی اثر ڈال رہے ہیں، جس کے نتیجے میں ذہنی دباؤ اور ڈپریشن میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے — اور یہی صورتِ حال دل کے دوروں میں اضافے کا باعث بن رہی ہے۔

ماہرین نے واضح کیا ہے کہ اگرچہ کوویڈ-19 اور اس کی ویکسین سے متعلق دل کے مسائل پر مختلف آرا سامنے آئیں، لیکن تحقیق سے یہ بات واضح ہوئی ہے کہ ویکسین کا براہِ راست تعلق دل کی بیماریوں سے ثابت نہیں ہوا۔ البتہ کچھ مریضوں میں بیماری کی شدت کے باعث عارضی پیچیدگیاں ضرور دیکھی گئیں۔

امراض قلب کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر فوری طور پر نوجوانوں میں صحت مند طرزِ زندگی کو فروغ نہ دیا گیا تو آنے والے برسوں میں دل کی بیماریاں دنیا بھر میں سب سے بڑا طبی بحران بن سکتی ہیں۔

ماہرین نے حکومتوں، والدین، تعلیمی اداروں اور میڈیا پر زور دیا ہے کہ وہ نوجوان نسل کو:

  • ورزش کی اہمیت

  • صحت بخش غذا

  • نشہ آور عادات سے دوری

  • اور دل کی صحت سے متعلق آگاہی

کے لیے فوری اور مؤثر اقدامات کریں۔ بصورتِ دیگر یہ خاموش قاتل آنے والے وقتوں میں پوری نسل کو متاثر کر سکتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.