فرانسیسی صدر کا ایرانی ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ
(نیوز ڈیسک)فرانسیسی صدر میکرون نے ایرانی ہم منصب مسعود پزشکیان سے ٹیلیفونک گفتگو کہ جس میں دونوں رہنماؤں نے جوہری پروگرام کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
نیوز ایجنسی کے مطابق فرانسیسی صدر میکرن نے کہا کہ ایران آئی اے ای اے کو اپنا کام دوبارہ شروع کرنے کی اجازت دے اور مزاکرات میں بیلسٹک میزائل پروگرام کو بھی شامل کریں گے۔
دوسری جانب ایرانی وزیرِ خارجہ نے اقوام متحدہ کو خط لکھ دیا ہے خط میں ایران کی جانب سے امریکا اور اسرائیل کو جارح ملک قرار دینے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ایرانی وزیرِ خارجہ نے اقوام متحدہ کو خط میں لکھا کہ جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانا عالمی معاہدے کی خلاف ورزی ہے، حملے کرنے والوں کو ازالہ کرنا ہوگا۔
دوسرے جانب فوکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران کو پتا بھی نہیں تھا کہ ہم کب اور کیسے حملہ کریں گے، یورینیم کو منتقل کرنا مشکل اور خطرناک کام ہے، ایرانی سائٹ پر موجود افراد نے صرف خود کو بچانے کی کوشش کی، امریکی حملوں سے پہلے ایران نے یورینیم منتقل نہیں کیے
ٹرمپ نے کہا کہ جوہری معاملے پر ایران کے ساتھ 60 دن تک بات چیت ہوئی، میرا موقف واضح تھا ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہونے چاہیے، ایران جوہری طاقت حاصل کرنے کےقریب تھا۔
یاد رہے کہ اسرائیل اور ایران کی 12 روزہ جنگ کے دوران شہید ہونے والوں میں ایرانی پاسدارانِ انقلاب کے میجر جنرل محمد باقری اور جوہری سائنسدان محمد مہدی تہرانچی بھی شامل تھے۔
