امریکی مداخلت سے 12 روزہ خونریز جنگ اختتام کو پہنچ گئی

0

امریکی مداخلت سے 12 روزہ خونریز جنگ اختتام کو پہنچ گئی،اسرائیلی حملوں سے 974 ایرانی شہید اور 3 ہزار 458 زخمی ہوئے،ایرانی حملوں میں 30 اسرائیلی ہلاک اور 600 سے زائد زخمی ہوگئے۔

اسرائیل نےمشرق وسطیٰ میں 13 جون کو تباہ کن جنگ کی ابتدا کرتے ہوئے ایران پر حملہ کیا، 200 اسرائیلی طیاروں نے تہران اوردیگر شہروں میں100 ایرانی اہداف پر بمباری کی،پہلے روز ہی ایرانی آرمی چیف اور پاسداران انقلاب کے سربراہ سمیت سات اہم ایرانی فوجی کمانڈرز اور چھ ایٹمی سائنسدان شہید ہوگئے۔

ایران نے وعدہ صادق سوم کے نام سے جوابی آپریشن کا آغاز کردیا،14 اور 15 جون کو دونوں ملکوں میں تباہ کن حملوں کا تبادلہ ہوا،ایران کےمیزائل تل ابیب،باتیام،اور حیفا پر وقفے وقفے سے برستے رہے،اسرائیلی طیاروں نے تہران اور مشہد کے ایئر بیسز کو نشانہ بنایا۔

16 جون کو اسرائیل نے تہران کے عوام کو انخلا کی وارننگ دی،18 جون تک ایران اسرائیل پر 400 میزائل داغ چکا تھا،اسرائیل نے اراک، نطنز اور فردو کے ایٹمی پلانٹس پر بم برسائے۔

19 جون کو ایران نے پہلی بار سجیل میزائیلوں کا استعمال کیا،اسرائیلی اسٹاک ایکسچینج اور حیفا میں پاور پلانٹ ملبے کا ڈھیر بن گئے،اسرائیلی نے تہران سمیت ایرانی شہروں پر بمباری تیز کردی۔

22 جون کو امریکا بھی میدان میں کود پڑا،امریکی بی ٹو بمبار طیاروں نے ایران کے تین جوہری پلانٹس
فردو، نطنز، اوراصفہان پر جی بی یو 57 بنکر بسٹر بم گرائے،صدر ٹرمپ نے ایرانی ایٹمی پروگرام کو شدید نقصان پہنچانے کا دعویٰ کیا۔

23 جون کو اسرائیل نے تہران کی ایوین جیل کو نشانہ بنایا،ایران نے قطر میں امریکی فوجی اڈے العدیدہ بیس پر براہِ راست میزائل داغ دیے۔

24 جون کا سورج امن کا پیغام لے کر طلوع ہوا،امریکی صدر نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کردیا،ایران اور اسرائیل نے اس کی باضابطہ تصدیق بھی کر دی۔

امریکی مداخلت سے 12 روزہ خونریز جنگ اختتام کو پہنچ گئی،ہیومن رائٹس ایکٹیوسٹ نامی تنظیم کے مطابق اسرائیلی حملوں سے 974 ایرانی شہید اور 3 ہزار 458 زخمی ہوئے،ایرانی حملوں میں 30 اسرائیلی ہلاک اور 600 سے زائد زخمی ہوگئے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.