ٹرمپ کے ٹیرف نے پاکستان اسٹاک مارکیٹ کریش کردی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹیرف اقدام پاکستانی اسٹاک مارکیٹ پر بھی بھاری پڑگیا، 100 انڈیکس 8 ہزار پوائنٹس نیچے آنے کے بعد اسٹاک مارکیٹ کریش کرگئی، پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں 2020 کے بعد سب سے بڑی مندی ریکارڈ کی گئی۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف سے متعلق فیصلے نے عالمی معیشت کو ہلا کر رکھ دیا، جس کا اثر پاکستان اسٹاک مارکیٹ پر بھی شدت سے محسوس کیا گیا، شدید مندی کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار عارضی طور پر معطل کرنا پڑا تاہم کچھ دیر بعد ٹریڈنگ دوبارہ بحال کر دی گئی۔
ٹریڈنگ دوبارہ بحال پر اسٹاک مارکیٹ میں مجموعی طور پر 8 ہزار پوائنٹس تک کی کمی دیکھنے میں آئی، جو سرمایہ کاروں کے لیے شدید پریشانی کا باعث بنی تاہم 100انڈیکس ایک لاکھ 10 ہزار 400 پوائنٹس پر موجود ہے۔
اس سے قبل پاکستان اسٹاک ایکس چینج (پی ایس ایکس) میں پیر کو کاروبار کے ابتدائی سیشن سے ہی شدید مندی کا رجحان رہا اور دن بھر سرمایہ کاروں میں بے چینی چھائی رہی، مارکیٹ میں غیر معمولی گراوٹ نے نہ صرف سرمایہ کاروں کو پریشان کیا بلکہ معیشت پر بھی دباؤ بڑھا دیا، یہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 2020 کے بعد کی سب سے بڑی مندی قرار دی جا رہی ہے، جس میں سرمایہ کاروں کو اربوں روپے کے نقصان کا سامنا کرنا پڑا۔
کاروبار کے آغاز پر اسٹاک مارکیٹ میں 100 انڈیکس 3000 پوائنٹس کی کمی سے ایک لاکھ 15 ہزار 500 کی سطح پر آیا، جس کے بعد اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ مندی کا رجحان رہا اور ایک ہی روز میں 6 ہزار سے زائد پوائنٹس کی کمی ریکارڈ ہوئی۔
بعدازاں 6 ہزار 287 پوائنٹس کی کمی کے بعد 100 انڈیکس ایک لاکھ 12 ہزار 504 پوائنٹس کی سطح پر آگیا، تاریخ کی سب سے بڑی مندی کے بعد پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ عارضی طور پر روک دی گئی۔
یاد رہے کہ گزشتہ کاروباری ہفتے کے آخری روز کاروبار کے آغاز پر سٹاک ایکسچینج میں زبردست تیزی دیکھنے میں آئی، 1800 سے زائد پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں 100 انڈیکس ایک لاکھ 20 ہزار 793 پوائنٹس کی حد کو چھو گیا۔
تاہم کاروباری روز کے اختتام پر سٹاک مارکیٹ میں اچانک مندی چھا گئی جس کے باعث ہنڈرڈ انڈیکس 146 پوائنٹس کی کمی کیساتھ ایک لاکھ 18 ہزار 791 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا تھا۔
دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے جارحانہ فیصلوں نے بین الاقوامی اسٹاک مارکیٹس کا بٹہ بٹھا دیا، امریکا اور یورپ کے بعد ایشیائی بازار بھی مندی کی لپیٹ میں آگئے۔
جاپان کے نکی 225 انڈیکس میں 6 فیصد سے زائد گراوٹ دیکھی جارہی ہے، ہانگ کانگ کا ہینگ سینگ 10 اعشاریہ 8، چین کا شنگھائی انڈیکس 6 اعشاریہ 3، کوریا کا کوسپی 4 اعشاریہ 6، بھارت کا بی ایس ای سینسیکس 4 اعشاریہ 1 فیصد کم ہوگیا۔
دوسری جانب سعودی عرب، قطر، اردن اور متحدہ عرب امارات سمیت مشرق وسطیٰ کی مارکیٹس میں بھی مندی ہے۔
اس سے قبل امریکا کی ایس اینڈ پی انڈیکس میں 5 اعشاریہ 9 فیصد اور نیسڈیک میں 5 اعشاریہ 8 فیصد کمی ہوئی، جرمنی، برطانیہ، فرانس اور کوپن ہیگن سمیت یورپی بازاروں میں بھی مندی کے بادل چھائے رہے۔