پاکستان کا غزہ میں مستقل جنگ بندی کا مطالبہ
اسلام آباد(مدثر ااقبال چوہدری )ترجمان دفتر خارجہ نے کہاہے کہ بھارتی خفیہ نیٹ ورک سے متعلق امریکی حکام کی جانب سے جاری کردہ رپورٹس اس بات کی تصدیق ہیں کہ بھارت جاسوسی اور بین الاقوامی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ہیں۔
جمعہ کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ممتاز زہرہ نے کہا کہ بھارتی نیٹ ورک کئی دہائیوں سے جنوبی ایشیا میں قتل اور اغوا میں ملوث رہا ہے اور پاکستان بھارت کی ریاستی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی، تخریب کاری اور جاسوسی کا نشانہ بنا ہوا ہے۔ ہم ہندوستانی انٹیلی جنس سروسز کی ان سرگرمیوں کی طرف بین الاقوامی توجہ مبذول کراتے رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال پاکستان نے لاہور حملے میں بھارت کے ملوث ہونے کے بارے میں مصدقہ معلومات کے ساتھ ایک ڈوزیئر جاری کیا تھا۔ ہم ان اقدامات کی مذمت کرتے ہیں اور سمجھتے ہیں کہ بھارت کا غیر ذمہ دارانہ اور لاپرواہ رویہ بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کی ریاستی خودمختاری کے اصول کی صریح خلاف ورزی ہے۔
رواں ہفتے نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ کے دورہ متحدہ عرب امارات اور کویت کے دوروں سے متعلق ترجمان دفترخارجہ کا کہنا تھا کہ نگراں وزیراعظم دورے کے دوران دو طرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ دورے کے دوران فلسطین کی صورتحال سمیت اہم امور پر بات کی گئی، پاکستان کو نہتے فلسطینیوں پر دوبارہ بمباری کے آغاز پر سخت مایوسی ہوئی، عالمی برادری فلسطینیوں پر جاری بمباری روکنے کے لیے کردار ادا کرے۔
ممتاز زہرہ بلوچ کا کہنا تھا کہ پاکستان اسرائیل کے طبی مراکز پر حملوں کی بھی عالمی تحقیقات کا مطالبہ کرتا ہے۔
ترجمان نے واضح کیا کہ دبئی کاپ 28 میں پاک بھارت وزیراعظم کی بیک وقت شرکت کے باوجود انوار الحق کاکڑ اوبھارتی وزیراعظم کی ملاقات کا کوئی پلان نہیں ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کہسی پیک پر ورکرز کی حفاظت ہرصورت میں جاری رہے گی، سی پیک کی سیکیورٹی کو خطرے میں نہیں ڈالنے دیں گے۔
اپنی بریفنگ میں ممتاز زہرہ بلوچ نے کہا کہ دہشت گردی خطرات کو ختم کرنے پر تجاویز زیرغور ہیں، ہم دہشت گردوں کے خلاف مؤثر کارروائی چاہتے ہیں، البتہ غیرقانونی افغانوں کی رضاکارانہ واپسی کی رفتار پرمطمئن ہیں۔
مزید پڑھیں: حماس نے ایلون مسک کو غزہ دورےکی دعوت دیدی