افسوسناک واقعہ ،ایک اور کشتی الٹ گئی، 69 مارے گئے

0

مالی کے حکام نے مغربی افریقہ سے اسپین کے جزائر کینری جانے والی ایک کشتی مراکش کے قریب الٹنے کے نتیجے میں 25 مالی باشندوں سمیت کم از کم 69 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی ۔

عارضی کشتی الٹنے کا واقعہ چند روز قبل پیش آیا تھا، اس میں تقریباً 80 افراد سوار تھے، مالی کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں کہا کہ کشتی میں سوار صرف 11 افراد زندہ بچ سکے ہیں، صورتحال پر نظر رکھنے کے لیے کرائسز یونٹ قائم کیا گیا ہے۔

مالی کئی سالوں سے جہادی اور علیحدگی پسند تشدد کا شکار رہا ہے، جس کے نتیجے میں 2020 اور 2021 میں فوجی بغاوتیں ہوئی تھیں۔

حکومت نے مارچ 2024 تک سویلین حکمرانی میں واپسی کے لیے انتخابات کرانے کا وعدہ کیا تھا، لیکن ابھی تک ایسا نہیں ہوا ہے، وسیع پیمانے پر جہادی شورش کی وجہ سے ملک میں عدم استحکام نے شمال اور مشرق کے زیادہ تر حصوں کو ناقابل حکمرانی بنا دیا ہے۔

بے روزگاری اور زراعت پر آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات نے بھی بہت سے لوگوں کو یورپ میں سبز چراگاہوں کی تلاش کرنے پر مجبور کیا ہے، لیکن بارڈر کراسنگ سنگین خطرناک ہے۔

ہسپانوی انسانی حقوق کے فلاحی ادارے کیمینانڈو فرنٹراس کے مطابق رواں برس افریقہ سے کشتیوں کے ذریعے اسپین پہنچنے کی کوشش میں 10 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جس کی وجہ سے یہ دنیا کے خطرناک ترین تارکین وطن کے راستوں میں سے ایک بن چکا ہے۔

تنظیم نے پایا کہ ایک دن میں اوسطاً 30 اموات ہوتی ہیں، موریطانیہ اور مراکش کے بحر اوقیانوس کے ساحلوں سے اسپین تک پھیلی نقل مکانی کا راستہ دنیا کے خطرناک ترین راستوں میں سے ایک سمجھا جاتا ہے۔

اس خطرناک راستے کو اختیار کرنے والوں میں سے زیادہ تر لوگ صحرا افریقہ سے آتے ہیں، جو اپنے آبائی ممالک میں غربت اور تنازعات سے بچنے کے لیے کوشاں ہیں۔مراکش اسپین کی سرزمین سے صرف 8 ناٹیکل میل (14 کلومیٹر) کے فاصلے پر ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.