لاہور: پنجاب کی وزیرِ اطلاعات و ثقافت عظمیٰ بخاری نے گورنر پنجاب سلیم حیدر کے رویے پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انہیں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) سے اتنی ہمدردی ہے، تو وہ گورنر شپ سے استعفیٰ دے کر اپنی راہ لیں۔
عظمیٰ بخاری نے گورنر کے رویے پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "گورنر کے عہدے پر موجود شخص کو پنجاب پولیس کے دو جوانوں کی شہادت اور ڈیڑھ سو سے زائد پولیس اہلکاروں کے زخمی ہونے کا صدمہ کیوں نہیں؟” انہوں نے مزید کہا کہ گورنر کو پولیس کے شہید اور زخمی ہونے والے جوانوں کی بجائے پی ٹی آئی کے حملہ آوروں کی زیادہ فکر ہے۔
وزیرِ اطلاعات نے زور دیا کہ اگر پنجاب کے عوام نے پی ٹی آئی کی شرپسندی اور پرتشدد سرگرمیوں کا ساتھ نہیں دیا، تو گورنر کو اس پر پریشانی کیوں ہو رہی ہے؟
انہوں نے گورنر کو مشورہ دیا کہ وہ آئینی حدود کے اندر رہ کر اپنے فرائض انجام دیں اور صوبے کے معاملات میں تعمیری کردار ادا کریں۔ یہ بیان ایسے وقت میں آیا ہے جب گورنر اور صوبائی حکومت کے درمیان تناؤ کی خبریں منظرِ عام پر ہیں۔ عظمیٰ بخاری کے اس سخت موقف نے صوبے کی سیاست میں مزید گرما گرمی پیدا کر دی ہے، جس کے اثرات آئندہ دنوں میں مزید واضح ہو سکتے ہیں۔