کاروباری لوگوں کو اغوا اور بعدمیں طالبان کو فروخت ۔۔۔؟پنجاب پولیس سے متعلق خوفناک حقائق سامنے آ گئے

0

اسلام آباد (نیوز ڈیسک)خیبر پختونخواہ سے کاروباری لوگوں کو اغوا اور بعدمیںطالبان کو فروخت کرنے کے انکشافات کے بعد پنجاب پولیس کا کچا چٹھا کھل گیا۔

خیبر پختونخواہاور پی ٹی آئی کی حکومت سمیت حساس اداروں کو بد نام کرنے کی سازش !!! پشاور کے پوش علاقے یونیورسٹی ٹاؤن میں نامعلوم ڈبل کیبن گاڑی میں سوار پنجاب کے اہلکاروں نے مشہور ٹھیکیدار کے دفتر پہ حملہ کر کے پیر محمد خان کو اغوا کرنے کی کوشش کی گئی جس میں وہاں پر موجود تمام افراد نے حملہ اوروں کی کوشش ناکام بنا دی اور اس میں ایک اہلکار کو موقع پر پکڑ لیا گیا بتایا گیا ہے پکڑے جانے والے مبینہ اغوا کار کی جیب سے پنجاب سی ٹی ڈی سمیت دیگر حساس اداروں کہ کارڈ برامد ہوئی ادھر ٹاؤن پولیس بھی ایف ائی ار درج کرنے سے کتراتی رہی لیکن وزیراعلی خیبر پختون خواہ علی امین گنڈا پور اور آئی جی کے پی کے اختر حیات گنڈاپور کی سخت ہدایات پر گرفتار شخص کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی گئی۔

ذرائع بتاتے ہیں پنجاب سی ٹی ڈی پولیس کے اہلکار ضلع خیبر سمیت پشاور کے کئی کاروباری اور دیگر کھرب پتی افراد کہ اغوا میں بھی مبینہ طور پر ملوث ہیں باقاعدہ طور پر ان کو اغوا کرنے کے بعد ڈیل کے ذریعے کروڑوں روپے وصول کیے جاتے جس سے خیبر پختونخواہ پولیس پی ٹی آئی کی حکومت اور حساس ادارے بدنامی کا باعث بن رہے ہیں، دیدہ دلیری کے ساتھ واردات کرنا حیران کن امر ہے، ذرائع بتاتے ہیں پنجاب پولیس کے بعض کرپٹ اور پی ایس پی افسران جو پشاور کی اہم پوسٹوں پر رہ کر پنجاب جاتے ہیں ان کے پاس تمام کاروباری افراد کی لسٹیں موجود ہوتی ہیں جس بنا پر یہ لوگ بڑے اسانی کے ساتھ حساس اداروں کا نام استعمال کر کے لوٹ مار کرتے ہیں۔

اس سے قبل بھی پشاور سربند کے علاقے میں ایک مغوی کی بازیابی کے دوران 14 کروڑ روپے سمیت کئی کلو سونا برامد ہوا اور پنجاب پولیس بڑی آسانی کے ساتھ کاروائی کر کے فرار ہوئے پشاور پولیس نے اس میں بھی کوئی کاروائی نہیں کی کہ دوسرے صوبے کاروائی کرنے کے لیے باقاعدہ وہاں کی پولیس کو آگاہ کیا جاتا ہے مگر پنجاب پولیس دیدہ دلیری کے ساتھ اپنے کاروائیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔

یہ بھی بتایا گیا ہے کہ یہ پنجاب پولیس کے اہلکار منشیات بی باقاعدہ طور پر پشاور سے سمگل کرتے ہیں جبکہ کئی سمگلروں کو زبردستی اٹھا کر ان سے باقاعدہ اپنا حصہ وصول کر کے چھوڑ دیا جاتا ہے ذرا یہ بھی بتاتے ہیں کہ یہ پختون خواہ پولیس اور حکومت کو بد نام کرنے کی بھی سازش ہو سکتی ہے۔

پولیس کی تفتیشی ٹیم اگر صحیح طریقے سے تحقیقات کرے تو گرفتار ہونے والے شخص کے انکشافات کے بعد کہیں اہم نام سامنے ا جائیں گے دوسری طرف خیبر پختون خواہ میں موجود تمام کاروباری طبقے سے تعلق رکھنے والے افراد میں بھی سخت تشویش کی لہر دوڑ گئی بلکہ کئی اہم کاروباری افراد نے خیبر پختونخوا کو چھوڑ کر اسلام آباد منتقل ہو رہے ہیں

سردار اختر مینگل کا قومی اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہونے کا اعلان

Leave A Reply

Your email address will not be published.