بلوچستان کے مختلف علاقوں میں گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
کوئٹہ(نمائندہ خصوصی)علاقائی موسمیاتی مرکز کوئٹہ کے مطابق آج بروز ہفتہ قلات، خضدار، مستونگ، آواران، سوراب، کیچ، ڈیرہ بگٹی، ہرنائی، کچھی، زیارت، سبی، نصیرآباد، اوستامحمد، جھل مگسی، صحبت پور، موسی خیل، بارکھان، شیرانی، لورالائی، کوہلو، دکی، حب، لسبیلہ اور جعفرآباد ڈسٹرکٹ میں گرج چمک کے ساتھ بارش متوقع ہے۔
جبکہ قلعہ سیف اللہ، کوئٹہ، قلعہ عبداللہ، پشین، پنجگور، واشک اور ساحلی پٹی کے علاقے جیونی، پسنی، گوادر، اور اورماڑہ میں گرج چمک کے ساتھ ہلکی سے درمیانے درجے کی بارش ہو سکتی ہے۔ وقفے وقفے سے تیز بارش کی وجہ سے قلات، خضدار، سوراب، آواران، زیارت، ہرنائی، کچھی، جھل مگسی، ڈیرہ بگٹی، کوہلو، بارکھان، موسی خیل میں سیلابی صورتحال کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔جبکہ سبی، نصیر آباد، اوستہ محمد، جعفرآباد اور صحبت پور کے نشیبی علاقے زیر آب آنے کا بھی امکان ہے۔
مزیدپڑھیں:مون سون بارشیں،متعلقہ محکموں کے ذمہ داران کی چھٹیاں منسوخ
علاقائی موسمیاتی مرکز کے مطابق اتوار کے روز صوبے کے بیشتر اضلاع میں موسم گرم اور مرطوب رہے گا، جبکہ قلات، خضدار، سوراب، آواران، پنجگور، کیچ، لسبیلہ اور صوبے کی ساحلی پٹی میں تیز ہواؤں کے ساتھ ہلکی سے درمیانے درجے کی بارش متوقع ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت نوکنڈی میں 47 ڈگری سینٹی گریڈ، دالبندین میں 45، سبی میں 39، پنجگور میں 37، لسبیلہ اور تربت میں 36، کوئٹہ اور گوادر میں 33 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ جبکہ چمن میں 15ملی میٹر، ژوب اور بارکھان میں 2 ایم ایم، اور قلات میں ایک ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔
موسم الرٹ: علاقائی موسمیاتی مرکز کوئٹہ کے مطابق اگلے دو دنوں کے دوران صوبے کے شمال مشرقی علاقے، مشرقی علاقے، ساحلی پٹی، اور صوبے کے وسطی پہاڑی سلسلے ایک بھاری موسمی نظام کے زیر سایہ رہیں گے جس سے سیلاب، لینڈ سلائیڈنگ اور مٹی کے تودے گرنے کا خطرہ ہے۔ یہ نظام ژوب، موسیٰ خیل، بارکھان، شیرانی، کوہلو، ڈیرہ بگٹی، دکی، کچھی، ہرنائی، زیارت، قلات، سوراب، خضدار میں وقفے وقفے سے تیز بارش کا سبب بھی بن سکتا ہے جس سے سبی، مسلم باغ نصیر آباد، اوستہ محمد، جھل مگسی کے نشیبی علاقے، صحبت پور، آواران، کیچ، پنجگور، گوادر حب اور لسبیلہ کے کچھ علاقے زیر آب بھی آسکتے ہیں۔ جس کے پیش نظر تمام متعلقہ محکموں/ حکام سے گزارش ہے کہ وہ چوکس رہیں اور فوری ضروری اقدامات کریں۔