sui northern 1

آئی پی پیزمعاہدوں سے معاشی زوال اور ملک کی برآمدات خطرے میں پڑ سکتی ہیں،زبیرطفیل

0
Social Wallet protection 2

کراچی(نیوزڈیسک)فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایف پی سی سی آئی) کے سابق صدر اور یونائٹیڈ بزنس گروپ کے مرکزی صدر زبیر طفیل نے حکومت کو خبردار کیا ہے کہ اگر انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کے ساتھ کیپیسٹی پیمنٹ معاہدوں کا جائزہ نہیں لیا گیا تو پاکستان کو شدید کاروباری رکاوٹوں اور صنعتوں کی بندش کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جس کے آثار نمایاں ہونے لگے ہیں۔زبیرطفیل نے کہا کہ اس سے معاشی زوال اور ملک کی برآمدات خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔

sui northern 2

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آئی پی پیز معاہدوں کی وجہ سے پاکستان خطے کے سب سے مہنگے بجلی والے ممالک میں شامل ہو گیا ہے، پیداوار کی لاگت بڑھ رہی ہے،مہنگی پیداواری لاگت کے سبب عالمی مارکیٹ میں خریدارپاکستانی ایکسپورٹرز کو نظر انداز کرنے لگے ہیں اور اس وجہ سے برآمدی معاہدے منسوخ ہو سکتے ہیں۔

صدر یونائٹیڈ بزنس گروپ نے سابقہ حکومتوں کی ناقص منصوبہ بندی پر تنقید کی اور کہا کہ پاور پلانٹس کے ساتھ کیے گئے معاہدے پورے نظام کے لیے ایک بڑا سر درد بن چکے ہیں اور آئی پی پیز کے ساتھ کیپیسٹی پیمنٹ معاہدے ملک میں معاشی بحران کا ایک بڑا سبب ہیں۔زبیرطفیل نے نشاندہی کی کہ چاہے بجلی خریدی جائے یا نہ خریدی جائے، اس کی لاگت ادا کرنی ہوتی ہے اور ادائیگیاں ڈالر میں کی جاتی ہیں۔ اس کے باوجود کہ آئی پی پیزکی پیدا کردہ بجلی کا صرف 47.9فیصد استعمال کیا جاتا ہے، انہیں 100فیصد ادائیگیاں کی جا رہی ہیں، روپے کی قدر میں کمی نے مسئلہ کو مزید پیچیدہ بنا دیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ ہوا کی طاقت جیسے متبادل توانائی کے ذرائع کو فروغ دینے کے بجائے ہمارا ملکی نظام ہوائی بجلی کے استعمال کی حوصلہ شکنی کرتا ہے جبکہ ان پاور پلانٹس کو کیپیسٹی پیمنٹ جاری رکھی جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی نااہلی اور ناقص منصوبہ بندی، ان معاہدوں کے ساتھ مل کر عوام پر بوجھ ڈال رہی ہے،پاور ڈویژن کے حکام بھی بجلی کی بلند قیمتوں کی بنیادی وجہ آئی پی پیز کے ساتھ کیپیسٹی پیمنٹ معاہدوں کو قرار دیتے ہیں۔

زبیر طفیل نے خبردار کیا کہ اگر ان معاہدوں کا جائزہ نہیں لیا گیا تو صارفین کو سالانہ اربوں روپے کی بجلی کی ادائیگیاں کرنی پڑیں گی جو وہ استعمال نہیں کرتے۔زبیرطفیل نے کہا کہ بزنس لیڈر گوہراعجاز اور ایس ایم تنویر نے واضح کردیا ہے کہ حالیہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے نہ تو گردشی قرضہ کم ہوگا اور نہ ہی بجلی کے نظام میں بہتری آئے گی،صارفین سے جمع کیے گئے اربوں روپے کیپیسٹی پیمنٹ کے لیے پاور پلانٹس کو دیے جائیں گے جس سے ملک کی معیشت دلدل میں دھنستی چلی جائے گی اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت فوری طور آئی پی پیز سے کئے گئے معاہدوں ملک بھر کے بزنس کمیونٹی کے نمائندوں کی مشاورت سے کا ازسرنو جائزہ لے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.