کالاکوٹ میرا فخر ہے،انورالحق
باغ(نمائندہ خصوصی)وزیر اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ وکلاء کا کالا کوٹ میرا فخر ہے کالے کوٹ سے میری جوانی کی یادیں جڑی ہیں مظلوم کو انصاف دلانے والے وکلاء نے ہمیشہ ریاست میں آئین و قانون کی جنگ لڑی ہے، امام وقت عدلیہ اور حکمران کی جزا اور سزا بھی دگنی ہوتی ہے اس لیے ہمیں انصاف کے لیے مظلوم کیساتھ کھڑا ہونا ہو گا، ریاست میں آئین کے پہرے دار وکلاء ہیں جہاں آئین کی خلاف ورزی ہو اسے قانونی طریقے سے روکنا آپکا فرض ہے،اعلانات کا عادی نہیں ہوں جو کہتا ہوں کر دیتا ہوں،ڈسٹرکث بار کیلیے 10 لاکھ روپے کا اعلان ، بار کے سرکٹ بینچ کے مطالبے کو پورا کرنے کے لیے پوری کوشش کرونگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے دورہ باغ کے موقع پر ڈسٹرکٹ بار ایسو سی ایشن کی نو منتخب باڈی کا حلف لینے کے بعد تقریب سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوے کیا۔ تقریب سے وزیر حکومت سردار میر اکبر خان،وزیر حکومت پیر مظہر سعید،سابق چیف جسٹس ہائی کورٹ سردار اظہر سلیم بابر،ڈسٹرکٹ جج راجہ یوسف ہارون،نو منتخب صدر راجہ محمود ایڈووکیٹ، جنرل سیکرٹری سید مظاہر کاظمی ایڈووکیٹ،سید خالد امیر گردیزی،امتیاز شاہین سمیت دیگر نے خطاب کیا جبکہ تقریب میں وکلاء صحافیوں بلدیاتی نمائندگان سمیت سیاسی کارکنان کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ وزیر اعظم چوہدری انوار الحق نے مزید کہا کہ آٹے بجلی کی اہمیت سے انکار نہیں لیکن ان ایشوز میں ہم تحریک آزادی کو بھول رہے ہیں۔
ہمارا اصل کام بیس کیمپ سے تحریک آزادی کو منطقعی انجام تک پہنچانا ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوے وزیر حکومت سردار میر اکبر خان نے کہا کہ مملکت خداداد پاکستان کی جنگ لڑ کر اسے وجود دینے والے وکیل قائد اعظم علیہ الرحمہ تھے اور آزاد کشمیر میں سردار ابراہیم خان بھی وکیل تھے جنہوں نے قراردادیں لکھیں جنہیں پوری دنیا نے تسلیم کیا وکلاء معاشرے کا اہم جزو ہیں، وکلاء نے ہمیشہ ریاست کی بہتری کے لیے کردار ادا کیا ہے باغ بار کے تمام مطالبات کی تائید کرتا ہوں اور مطالبہ کرتا ہوں کہ وزیراعظم ان مطالبات پر غور کریں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوے وزیر حکومت پیرمظہر سعید نے کہا کہ وکلاء دین کے مطابق مظلوم کی آواز بنیں غریب کا کیس بھی ویسے ہی لڑا جاے جیسے امیر کا،نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنی سیرت سے ہمیں عدل کرنا سیکھایا ہے قیامت کے دن ایک عدل کا فیصلہ کئی سالوں کی عبادت سے زیادہ افضل ہو گا۔