حکومت سکول سے باہر بچوں کے لیے ورچول اسکول سسٹم پر کام کر رہی ہے،زوالفقار علی قزلباش
ورچوئل یونیورسٹی آف پاکستان اور برٹش کونسل کے تعاون سے اسلام آباد میں سٹیم (سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ، اور ریاضی) کی تعلیم پر دو روزہ قومی کانفرنس کا کامیابی سے انعقاد کیا گیا۔ یہ کانفرنس برٹش کونسل کے سٹیم ایجوکیشن پروجیکٹ کا حصہ تھی اور اس کا مقصد پاکستان بھر میں سٹیم تعلیم میں جدت اور عمدگی کو فروغ دینا تھا۔
کانفرنس میں 45 تحقیقی مقالوں کی پیشکشیں پیش کی گئیں جن میں سٹیم ایجوکیشن کے اندر موضوعات کی ایک وسیع رینج شامل تھی، جس میں اس شعبے میں ہونے والی تازہ ترین پیشرفت اور تحقیقی نتائج کو دکھایا گیا تھا۔ نیشنل سکلز یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد مختار پہلے دن کے مہمان خصوصی تھے اور ایڈوائزر منسٹری آف فیڈرل ایجوکیشن اینڈ پروفیشنل ٹریننگ جناب ذوالفقار علی قزلباش مہمان خصوصی تھے۔ ڈاکٹر محمد مختار نے پاکستان کے تمام حصوں میں تعلیم کو پھیلانے والی ورچوئل یونیورسٹی کی تعلیمی کوششوں کو سراہا۔
ذوالفقار علی قزلباش نے بتایا کہ حکومت اسکول سے باہر بچوں کے لیے ورچوئل اسکول سسٹم پر کام کر رہی ہے۔
کانفرنس میں شرکت کرنے والے معزز مہمانوں میں پاکستان سائنس فاؤنڈیشن کے سابق چیئرپرسن ڈاکٹر شاہد بیگ بطور مہمان خصوصی شامل تھے۔ اور علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمود الحسن، جنہوں نے کلیدی خطبہ دیا۔ ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ارشد سلیم نے سٹیم کانفرنس اور جدید دور میں سٹیم تعلیم کی اہمیت کے بارے میں اپنی بصیرت سے آگاہ کیا۔ ڈاکٹر ارشد نے تقریب کے انعقاد میں ایجوکیشن، اورک ڈپارٹمنٹ اور ڈاکٹر فیصل تحسین شاہ کی کاوشوں کو سراہا۔ انہوں مزید کہا کہ یہ کانفرنس پاکستان میں سٹیم تعلیم کے اقدامات کو آگے بڑھانے میں ورچوئل یونیورسٹی اور برٹش کونسل کے درمیان کامیاب تعاون کی علامت ہے۔
کانفرنس کے دوران دو مقابلے منعقد کیے گئے، جن میں بہترین پیپر اور بہترین پوسٹر شامل تھے، جنہوں نے شرکاء کو سٹیم تعلیم میں اپنے کام اور اختراعات کو دکھانے کے مواقع فراہم کیے تھے۔ بہترین پوسٹر مقابلے کے فاتحین کو نقد انعامات سے نوازا گیا، پہلا انعام بیس ہزار، دوسرا انعام پندرہ ہزار اور تیسرا انعام دس ہزار روپے دیا گیا۔
کانفرنس کے اختتام پہ ریکٹر پروفیسر ڈاکٹر ارشد سلیم نے مہمانوں اور شرکاء میں شیلڈز تقسیم کی۔