sui northern 1

پاک ایران گیس منصوبہ عالمی پابندیوں کے زمرے میں نہیں آتا،حسن نوریان

0
Social Wallet protection 2

کراچی( نمائندہ خصوصی)کراچی میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے قونصل جنرل حسن نوریان نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے درمیان بچھائی جانے والی گیس پائپ لائن اقوام متحدہ کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کے زمرے میں نہیں آتی ،دونوں ممالک راستہ نکالنا چاہتے ہیں ،تاکہ منصوبے کو مکمل کیا جائے،پاکستان میں سیاسی لحاظ سے اس پروجیکٹ کو مکمل کرنا چاہتے ہیں۔

sui northern 2

وہ پیر کو کراچی پریس کلب کے پروگرام میٹ دی پریس سے خطاب اور صحافیوں کے سوالوں کے جوابات دے رہے تھے،کلب آمد پر قونصل جنرل کا صدر کراچی پریس کلب سعید سربازی ،سیکریٹری اور اراکین گورننگ باڈی نے ان کا استقبال کیا،قونصل جنرل کے ہمراہ وائس قونصل برائے پریس غلام عباس اور خاور بھی موجود تھے،میٹ دی پریس میں قونصل جنرل کو کلب کا نشان اجرک اور ٹوپی کا تحفہ پیش کیا گیا،قونصل جنرل نے روایتی گلدان اور کتاب پیش کی،قونصل جنرل نے کہا کہ ایران اور پاکستان ہمسایہ ممالک ہیںدونوں کے دوستانہ تعلقات ہیںایرانی صدر نے بھی پاکستان کا دورہ کیا تھا ،جبکہ صدر وزیراعظم،آرمی چیف سمیت پنجاب اور سندھ کے گورنرز و وزراءاعلیٰ سے ملاقات کی،قونصل جنرل نے بتایا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تقریبا 10 ارب ڈالر کے منصوبے کے معاہدے ہوئے ہیں،میری کوشش ہے کہ تجارتی حجم کو بڑھانے کے لئے دونوں ملکوں کے درمیان زیادہ سے زیادہ وفود کے تبادلے ہوں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان آزاد تجارتی معاہدے کو مکمل کرنے کے لئے حتمی سطح پر با ت ہوئی ہے،انہوں نے کہا کہ آئندہ جو دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کا دور ہوگا اس میں تجارتی کمیٹی کا قیام عمل میں آئے گا،انہوں نے کہا کہ مستقبل میں معاشی چیلنجز سے نمٹنے کے لئے دونوں ملک حکمت عملی بنارہے ہیں،ایرانی صدر نے فلسطین کے ساتھ ساتھ دیگر صورتحال پر تبادلہ خیال کیا،انہوں نے کہا کہ اسرائیل جارحیت کی مذمت کرتے ہیں،دونوں ممالک کے درمیان اکنامک کارپوریشن جاری رہے گاقیدیوں کا تبادلہ کیا جائے گاایران نے بلوچستان کی بجلی کی ایکسپورٹ بڑھائی ہے ایسا لگ رہا ہے ایران گیس پائپ لائن منصوبہ اٹھنے والا مشترکہ سوال ہے ایران اس خطے کا ایسا ملک ہے ایران خطے میں انرجی کی ضرورت کو پورا کرسکتا ہے 2009 میں ایران گیس پائپ لائن کا منصوبہ پر بات ہوئی اس منصوبے کے تحت یہ طے پایہ جنوبی خطے سے پہلے پاکستان اور پھر بھارت جائی گی ڈھائی 250 بلین کیوبک ٹن تھی کو انڈیا کے کوئک کرنے سے یہ منصوبہ ایران پاکستان رہ گیا 2011 میں یہ منصوبہ ایران میں پائپ لائن بچھانے پر کام ہوااس وقت کے دونوں صدور آصف علی زرداری اور احمدی نزاد نے اتفاق کیا تھا،دونوں ممالک نے اتفاق کیا کہ اس منصوبے کو پانچ سال میں مکمل کیا جائے۔

پاکستان کی حکومت مخلص تھی لیکن یہ ابھی تک آگے نہیں بڑھ سکا اس منصوبے میں دس سال کی توسیع بھی مکمل ہوچکی ہے دونوں ممالک اس میں راستہ نکالنا چاہتے ہیں تاکہ اس منصوبے کو مکمل کیا جائے ،مجھ اس شہر کے لوگوں کے لیے گیس کی وجہ سے پریشانی کا سامنا ہے میں کرا چی کے کاروباری افراد کے ساتھ رابطے میں ہوں یہاں گیس نہ ہونے کہ وجہ کئی کارخانہ بند ہوئے جس پر افسوس ہے اور مزور روزی کمانے کے لیے مشکلات کا شکار ہیںایران کے دشمن ممالک ایران کے ہمسایہ ملک کو دباو میں لیکر آتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ایران 45 سال سے پابندیوں کا شکار ہے لیکن ایران اقتصادی مشکلات کا شکار نہیں ہے ایران ایک آزاد اور خود مختار خارجہ پالیسی رکھتے ہیںہم پاکستان کی ترقی کو ایران کی ترقی شمار کرتے ہیںایران اور پاکستان میں ایک ہزار کلومیٹر مشترک بارڈ ہے ایران اور پاکستان کے دونوں صوبے معاشی بدحالی کا شکار ہیںجنوری کو جو واقعہ ہو اس قبل ایران میں دہشت گردی کا واقعہ ہواایران جیش عدل کے نام سے دہشت گردوں کی اطلاع ملی اس کی بنا پر ایک آپریشن کیا گیا دونوں ممالک کے ارباب نے مذاکرات جاری رکھے ایران اور پاکستان کا ماننا ہے کہ دونوں کے بارڈ کو مضبوط کیا جائے ایران اور سعودی کے درمیان روابط قائم ہوچکے ہیں ایران نے آسرائیل میں جوابی کارروائی میں سویلین کا ٹارگٹ نہیں کیا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.