معروف فیشن برانڈ ’لوئس ویٹون‘ کا ’رکشہ پرس‘۔۔۔ سوشل میڈیا حیران
دنیا کے معروف فیشن برانڈ لوئس ویٹون نے مردوں کے لیے اپنی بہار و گرما 2026 کی کلیکشن میں ایک منفرد تخلیق پیش کر کے سب کو حیران کر دیا ہے۔

اس کلیکشن کی تخلیقی قیادت عالمی شہرت یافتہ گلوکار اور ڈیزائنر فریِل ولیمز نے کی، جنہوں نے اس بار ایشیائی ثقافت کے رنگوں کو عالمی فیشن کے اسٹیج پر لا کر ایک نئی جہت پیدا کی ہے۔
اس فیشن شو کی سب سے نمایاں جھلک ایک ایسا انوکھا بیگ تھا جو مکمل طور پر آٹو رکشہ کی شکل میں ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اسے لوئس ویٹون کے مشہور مونوگرام کینوس پر تیار کیا گیا ہے، جب کہ ہینڈلز اور پہیوں کے لیے عمدہ معیار کا چمڑا استعمال کیا گیا ہے۔ اس تخلیق کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ یہ صرف ایک بیگ نہیں بلکہ ایک فن پارہ اور ثقافتی علامت ہے جو مشرقی خیالات کو مغربی انداز میں ڈھالنے کی بہترین مثال ہے۔
یہ بیگ، جو مکمل آٹو رکشہ کے خاکے پر مبنی ہے، اپنی تفصیل، ساخت اور جدت کے باعث نہ صرف فیشن شوقین افراد بلکہ فن و ثقافت سے جڑے حلقوں میں بھی توجہ حاصل کر رہا ہے۔ انسٹاگرام پر فیشن تخلیق کار ڈائٹ پرتھا نے اس بیگ کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے مذاقاً لکھا، ’’ایسا لگتا ہے جیسے یہ بیگ ہم پر قبضہ کرنے آ گیا ہو… بس مذاق کر رہا ہوں! مگر این آر آئیز تو اس پر فدا ہو جائیں گے۔‘‘
اس نئی تخلیق کو جنوبی ایشیائی اسٹریٹ کلچر اور عالمی ہائی فیشن کے امتزاج کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جس نے روزمرہ کے مشرقی مناظر کو بین الاقوامی فیشن میں ایک الگ شناخت دی ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں جب لوئس ویٹون نے غیر روایتی ڈیزائن اپنایا ہو، اس سے قبل بھی وہ طیارے، سمندری جانوروں اور دیگر دلچسپ اشکال میں بیگز متعارف کرا چکے ہیں، لیکن آٹو رکشہ کی شکل میں ڈیزائن کیا گیا یہ بیگ اپنی انفرادیت اور تخلیقی گہرائی کی وجہ سے سب پر بازی لے گیا ہے۔
اگرچہ اس بیگ کی قیمت متوقع طور پر خاصی زیادہ ہوگی، لیکن اس کا اصل حسن اس کی فنکارانہ سوچ، ثقافتی بصیرت اور ڈیزائن میں چھپی کہانی میں ہے۔
لوئس ویٹون کا یہ نیا قدم بلاشبہ فیشن کی دنیا میں ایک نیا رنگ بھرنے جا رہا ہے، جو ہر نظر کو اپنی جانب متوجہ کرنے کے لیے تیار ہے۔
