بیجنگ: چین کے صنعت اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے وزیر جن زوانگ لونگ نے کہا کہ 6 جی ٹیکنالوجی کی تحقیق، ترقی آگے بڑھانے کیلئے پر عزم ہیں۔انہوں نے کہا کہ ان کا ملک فائیو جی صنعت میں ورچوئل پرائیویٹ نیٹ ورکس کی تعمیر کو تیز کرے گا اور فائیو جی ایپلیکیشن کے منظرناموں کو مزید تقویت بخشے گا۔
غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق جن زوانگ نے بیجنگ میں 31ویں PT ایکسپو چائنا کے افتتاحی فورم میں کہا کہ چین بنیادی ڈھانچے کی ترتیب کو مسلسل بہتر بنا کر اور فائیو جی فیکٹریوں کی کھیپ بنا کر فائیو جی اور gigabit آپٹیکل نیٹ ورکس جیسے اعلی معیار کے نیٹ ورکس کی کوریج کو بہتر بنائے گا۔
چائنا ٹیلی کام کے چیئرمین کے روئیوین نے کہا کہ کمپنی ایک تمام آپٹیکل نیٹ ورک بنا رہی ہے، جس میں گیگابٹ آپٹیکل نیٹ ورک اب 300 سے زیادہ شہروں کا احاطہ کر رہے ہیں۔ایک اور ٹیلی کام کمپنی چائنا موبائل نے کہا کہ اس نے فائیو جی کے لیے تقریبا 200 بین الاقوامی معیارات کی قیادت کی ہے اور 4,100 سے زیادہ پیٹنٹس کے لیے درخواست دی ہے۔چائنا ٹاور کے مطابق کمپنی نے 200,000 سے زیادہ کمیونیکیشن ٹاورز کو فائیو جی اور مصنوعی ذہانت سے آراستہ کر کے مزید اسمارٹ بنا دیا ہے۔
جن نے یہ بھی کہا کہ چین اگلی نسل کے انٹرنیٹ کے ساتھ ساتھ دیگر سرحدی شعبوں پر بھی نظر رکھے ہوئے ہے، اور 6G مواصلاتی ٹیکنالوجی کی تحقیق اور ترقی کو جامع طور پر آگے بڑھا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک نئی قسم کے انفارمیشن انفراسٹرکچر کی سہولیات کی ترقی میں سہولت فراہم کرے گا۔
انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال کو تیز کرے گا اور صنعتی انٹرنیٹ کی مربوط ایپلی کیشنز کو گہرا کرے گا۔آخر میں انہوں نے کہا کہ ابھرتے ہوئے شعبوں کے انکیوبیشن کو تیز کیا جائے گا جبکہ موبائل اور آپٹیکل کمیونیکیشن کے شعبوں میں ملک کے مکمل صنعتی چین کے فوائد کو بڑھانے کے لیے مسلسل کوششیں کی جائیں گی۔