تہران (نیوزڈیسک)نگران وزیر توانائی محمد علی کی سربراہی میں وفدتہران پہنچ گیا۔ وفد میں پیٹرولیم ڈویژن کی کمپنی انٹر اسٹیٹ گیس سسٹمز کے ایم ڈی ندیم باجوہ بھی شامل ہیں جبکہ نگران وزیر توانائی محمد علی ایرانی ہم منصب سے مذاکرات کرینگے جس میں انٹر اسٹیٹ گیس سسٹمز کے حکام بھی شریک ہوں گے۔
مزید پڑھیں: گیس چوری کیخلاف کریک ڈاؤن جاری، 87کنکشن منقطع، لاکھوں کے جرمانے
ذرائع کیمطابقگیس پائپ لائن منصوبے میں تاخیر پر ایرانی حکومت سے بات چیت کی جائے گی، پاکستان اپنے حصے کی پائپ لائن کی تعمیر کی ڈیڈلائن میں توسیع کی درخواست کرے گا، جرمانے سے بچنےکیلئے پاکستان کو مارچ 2024 تک ایرانی سرحد تک اپنےحصے کی پائپ لائن تعمیر کرنا تھی، معاہدے کے تحت ڈیڈ لائن تک تعمیر نہ ہونے کی صورت میں ایران عالمی ثالثی عدالت میں جاسکتاہے اور پاکستان پر 18 ارب ڈالر تک جرمانے کا مطالبہ کرسکتا ہے۔ذرائع کے مطابق معاہدے کے تحت منصوبہ شروع ہونے پرپاکستان کو ایران سے یومیہ 75کروڑ مکعب فٹ گیس درآمد ہونی ہے، پاکستانی وفد ایران پر عائد پابندیوں کے تناظر میں ڈیڈ لائن میں توسیع مانگے گا۔