مینڈک میں کینسر کو ختم کرنے والا حیرت انگیز علاج دریافت
مینڈک میں کینسر کو ختم کرنے والا حیرت انگیز علاج دریافت
**جاپانی سائنسدانوں نے ٹری مینڈک کے بیکٹیریا سے کینسر کے خلاف غیر متوقع علاج دریافت کیا**
جاپان ایڈوانسڈ انسٹی ٹیوٹ آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے محققین نے ٹری مینڈک کی آنت میں موجود ایک خاص بیکٹیریا دریافت کیا ہے جو چوہوں کے تجربات میں بغیر کسی مضر اثر کے کینسر کے ٹیومرز کو ختم کرنے میں کامیاب رہا ہے۔
تحقیق کے مطابق سائنسدانوں نے مختلف چھوٹے جانداروں سے 45 اقسام کے بیکٹیریا اکٹھے کیے، جن میں سے نو نے کینسر کے خلاف امید افزا نتائج دکھائے۔ ٹری مینڈک میں پایا جانے والا بیکٹیریا "ایوِنگیلا امریکیانا” خاص طور پر مؤثر ثابت ہوا، جس نے صرف ایک خوراک کے بعد چوہوں کے ٹیومرز کو مکمل طور پر ختم کر دیا۔
9 مئی جلاؤ گھیراؤ کے دو کیسز کا تحریری فیصلہ جاری، محمود الرشید کو 33 سال قید کی سزا
حیرت انگیز طور پر، ٹیومر ختم ہونے کے 30 دن بعد جب دوبارہ کینسر کے خلیات انجیکٹ کیے گئے، تو کوئی نیا ٹیومر تشکیل نہیں پایا۔ سائنسدانوں کے مطابق یہ بیکٹیریا دوہرا طریقہ کار اپناتا ہے: پہلے یہ براہ راست ٹیومر کو نقصان پہنچاتا ہے، پھر جسم کے مدافعتی نظام کو اس طرح فعال کرتا ہے کہ وہ خود کینسر کے خلیات سے لڑ سکے۔
اس بیکٹیریا کی ایک اہم خصوصیت یہ ہے کہ یہ کم آکسیجن والے ماحول میں زندہ رہ سکتا ہے، جو عام طور پر کینسر کے ٹیومرز میں پایا جاتا ہے۔ ابتدائی تجربات سے یہ بھی معلوم ہوا کہ یہ بیکٹیریا محفوظ ہے، کیونکہ یہ خون کے ذریعے جسم سے جلد خارج ہو جاتا ہے اور صحت مند خلیات کو نقصان نہیں پہنچاتا۔
سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ دریافت کینسر کے علاج کے نئے راستے کھول سکتی ہے، لیکن انسانوں پر استعمال سے پہلے مزید وسیع پیمانے پر تحقیقات کی ضرورت ہے۔ فی الحال محققین یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا یہ بیکٹیریا دیگر اقسام کے کینسر میں بھی مؤثر ہے، اور اسے موجودہ علاج کے طریقوں کے ساتھ کس طرح یکجا کیا جا سکتا ہے۔