گوگل میپ کا استعمال؛ خاتون گاڑی سمیت نالے میں جا گریں
جدید دور میں ترقی یافتہ ٹیکنالوجی انسان کی سہولت کے لیے استعمال کی جا رہی ہے، تاہم بعض اوقات یہی ٹیکنالوجی زحمت کا باعث بھی بن جاتی ہے۔

گوگل میپ پر اندھا اعتماد اکثر اوقات نقصان دہ ثابت ہو رہا ہے۔ کبھی سیلاب زدہ راستے، کبھی غلط نشاندہی شدہ مقامات، اور کبھی وقت کی غلط اندازہ کاری کی وجہ سے خطرناک حادثات جنم لے رہے ہیں۔
ایسا ہی ایک واقعہ حال ہی میں بھارت کے شہر ممبئی میں پیش آیا، جہاں گوگل میپ کی رہنمائی پر سفر کرنے والی ایک خاتون کو ناخوشگوار حادثے کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق خاتون کو گوگل میپ نے بیلاپور کے ایک بے بریج (B-Breach) کے نیچے کا راستہ دکھایا، جب کہ اصل اور محفوظ راستہ پل کے اوپر سے تھا۔
خاتون نے بغیر کسی تردد کے میپ پر دکھائے گئے راستے کی پیروی کی، جس کے نتیجے میں ان کی گاڑی دھروتارا جیٹی کے قریب ایک کیچڑ بھرے نالے میں جا گری۔ خوش قسمتی سے قریب ہی موجود میرین سیکیورٹی کے اہلکار بروقت موقع پر پہنچے اور خاتون کو محفوظ طریقے سے نکال لیا۔ بعد ازاں ایک بھاری کرین کی مدد سے گاڑی کو بھی پانی سے باہر نکال لیا گیا۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ گوگل میپ کی غلط رہنمائی نے کسی کو مشکل میں ڈالا ہو۔ گزشتہ سال اتر پردیش میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا، جہاں تین افراد اس وقت جان کی بازی ہار گئے جب ان کی گاڑی ایک ٹوٹے ہوئے پل سے دریا میں جا گری۔
اسی سال نیپال-گورکھپور روٹ پر بھی ایک گاڑی زیر تعمیر فلائی اوور سے نیچے گرنے سے بال بال بچی تھی۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ خاص طور پر زیر تعمیر علاقوں، خراب سڑکوں، یا خراب موسم کی صورت میں صرف ڈیجیٹل نیویگیشن پر انحصار کرنا خطرناک ہو سکتا ہے۔ ایسے مواقع پر خود راستے کی تصدیق کرنا اور مقامی معلومات حاصل کرنا نہایت ضروری ہے۔
