چاند کی مٹی سے زندگی کا سامان، پانی اور ایندھن بنانے کی نئی ٹیکنالوجی دریافت

0

ٹیکنالوجی کی دنیا میں ہر روز حیرت انگیز پیش رفتیں دیکھنے کو ملتی ہیں، اور اب چینی سائنسدانوں نے ایک ایسا کارنامہ سر انجام دیا ہے جو خلا میں انسانی مستقبل کے لیے سنگِ میل کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے ایک جدید ٹیکنالوجی تیار کی ہے جو شمسی توانائی کی مدد سے چاند کی مٹی — جسے ریگولتھ کہا جاتا ہے — سے پانی، آکسیجن اور ایندھن کے اجزاء حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئی ہے۔

سائنسدانوں کو پہلے سے علم تھا کہ چاند پر موجود معدنیات میں پانی کی موجودگی ممکن ہے، مگر اب تک کے طریقے مہنگے، پیچیدہ اور توانائی کے اعتبار سے غیر مؤثر تھے، جس کے باعث چاند پر طویل مدتی رہائش یا کالونیاں قائم کرنا مشکل تھا۔

تاہم اب چین کی ہانگ کانگ یونیورسٹی کے محققین، لو وینگ اور ان کی ٹیم نے ایک سادہ مگر موثر شمسی توانائی سے چلنے والا ری ایکٹر تیار کیا ہے جو چاند کی سطح پر موجود مٹی کو سورج کی روشنی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کے ساتھ کیمیائی عمل میں ڈال کر پانی، آکسیجن، کاربن مونو آکسائیڈ اور ہائیڈروجن جیسے قیمتی عناصر حاصل کرتا ہے۔

اس ری ایکٹر میں وہ نمونے استعمال کیے گئے جو چین کے "چینگ ای 5” مشن کے ذریعے چاند سے زمین پر لائے گئے تھے۔ سورج کی روشنی اور حرارت کی مدد سے چاند کی مٹی سے پانی نکالا جاتا ہے، جس کے بعد کیمیائی عمل کے ذریعے اس پانی اور کاربن ڈائی آکسائیڈ کو توانائی کی شکل میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔

یہ پیش رفت اس بات کی امید جگاتی ہے کہ مستقبل میں خلا میں طویل مدتی انسانی قیام ممکن ہو سکے گا، اور چاند کو بطور بیس کیمپ استعمال کرتے ہوئے مزید خلائی مشنوں کی راہ ہموار کی جا سکتی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی خلا میں خود کفیل انسانی زندگی کی جانب ایک بہت بڑا قدم ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.