ڈپٹی کمشنر لاہور نے بسنت 2026 کے انعقاد کا باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق ضلع لاہور کی حدود میں بسنت صرف 6، 7 اور 8 فروری کو منائی جائے گی۔ نوٹیفکیشن کے تحت پتنگ بازی کو سخت حفاظتی اقدامات اور شرائط کے ساتھ مشروط اجازت دی گئی ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق پتنگ بازی کے سامان کی تیاری، ترسیل اور ذخیرہ کرنے کی اجازت 30 دسمبر سے 8 فروری تک ہوگی۔
غزہ میں بارش اور سردی نے قیامت ڈھا دی، ہزاروں خیمے پانی میں ڈوب گئے، سردی سے اموات کا خدشہ
پتنگ اور ڈور کی آن لائن رجسٹریشن لازمی قرار دی گئی ہے، جبکہ مینوفیکچررز اور ٹریڈرز کی ای بز ایپلی کیشن پر رجسٹریشن 9 دسمبر سے شروع کی جائے گی۔ تمام ٹریڈرز کو اپنے کاروباری مراکز پر رجسٹریشن سرٹیفکیٹ نمایاں طور پر آویزاں کرنا ہوگا۔ انتظامیہ کے مطابق پتنگوں کے اسٹاک، فروخت اور ترسیل سے متعلق مکمل ریکارڈ رکھنا لازمی ہوگا، جبکہ کائٹ فلائنگ ایسوسی ایشنز متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کے ساتھ مکمل کوآرڈینیشن میں کام کریں گی۔ شہریوں کو پتنگ بازی کا سامان فروخت کرنے کے لیے یکم فروری سے 8 فروری تک کا وقت مقرر کیا گیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں پتنگ اور گڈے کے سائز بھی مقرر کر دیے گئے ہیں۔ پتنگ کی زیادہ سے زیادہ چوڑائی 35 انچ اور لمبائی 30 انچ جبکہ گڈے کی چوڑائی 40 انچ اور لمبائی 34 انچ ہونی چاہیے۔ حد سے بڑے سائز کی پتنگوں کی اجازت نہیں ہوگی۔ کیمیکل ڈور اور چرخیوں کی فروخت پر مکمل پابندی عائد کی گئی ہے۔ ڈور صرف کاٹن کے مواد سے تیار شدہ ہوگی اور اس پر 30 سے 35 ماشے شیشے کا مانجا لگانے کی اجازت ہوگی۔ ڈور صرف "پنا” کی شکل میں فروخت کی جائے گی، جبکہ چرخی کے استعمال پر سخت پابندی ہوگی۔ خونی ڈور، تیز مانجا، نائلون اور پلاسٹک کی ڈور پر زیرو ٹالرنس پالیسی اپنائی جائے گی۔
نوٹیفکیشن کے مطابق بسنت کے دوران ضلع لاہور میں چلنے والی تمام موٹرسائیکلز پر حفاظتی تار لگوانا لازمی ہوگا تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر لاہور سید موسیٰ رضا نے کہا کہ انسانی جانوں کا تحفظ انتظامیہ کی اولین ترجیح ہے اور اس حوالے سے کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کو ممنوعہ ڈور کے استعمال سے روکیں۔ ڈی سی لاہور کا کہنا تھا کہ قانون کی پاسداری کرنے والے شہریوں کو مکمل تحفظ فراہم کیا جائے گا جبکہ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔