راولپنڈی کے تھانہ چکلالہ میں ایک گروہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے جو مبینہ طور پر خود کو آئی ایس آئی اور پاک فوج کے سینئر افسران ظاہر کرکے ایک چائنیز کال سینٹر سے بھاری بھتہ وصول کرتا رہا۔ مقدمہ ٹیکسلا کی رہائشی اریبہ رباب کی مدعیت میں درج ہوا جنہوں نے بتایا کہ وہ اور ان کے چائنیز شوہر گاؤ کیزان بحریہ ٹاؤن فیز 8 میں ایک چائنیز کال سینٹر میں کام کرتے تھے۔

مدعیہ کے مطابق فواد احمد نامی شخص کچھ ساتھیوں کے ساتھ کال سینٹر آیا اور خود کو بااثر اداروں کا نمائندہ ظاہر کرکے 20 لاکھ روپے وصول کیے۔ بعد میں وہ دوبارہ آیا اور کہا کہ وہ انہیں اپنے باس سے ملوائے گا جو پاکستان آرمی میں بریگیڈیئر ہیں۔ 25 اپریل 2025 کو اریبہ اور دیگر افراد کو چکلالہ گیریژن بلایا گیا جہاں فواد نے انہیں ایک دفتر میں لے جا کر ایک شخص سے ملوایا جس نے اپنا تعارف ’’بریگیڈیئر علی اویس جان‘‘ کے طور پر کروایا جبکہ ایک دوسرے شخص نے اپنے آپ کو ’’کرنل ضیغم عباس‘‘ بتایا۔
اریبہ کے مطابق ان مبینہ جعلی افسران نے مزید 60 لاکھ روپے ایک مخصوص اکاؤنٹ میں ٹرانسفر کرنے کا مطالبہ کیا جس پر وہ دباؤ کے تحت رقم منتقل کرنے پر مجبور ہو گئیں۔ رقم ملتے ہی ملزمان مبینہ طور پر غائب ہوگئے اور اپنے موبائل نمبرز بند کر دیے۔ یوں مجموعی طور پر 80 لاکھ روپے بھتہ وصول کیا گیا۔
پولیس نے مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے اور موبائل ریکارڈ، بینک ٹرانسفر اور سی سی ٹی وی کی بنیاد پر چھاپے مارے جا رہے ہیں تاہم ملزمان ابھی تک گرفتار نہیں ہو سکے۔ پولیس ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ ملزم علی اویس جان کی بہن حنا فاروق اسلام آباد میں ایک غیر ملکی سفارت خانے کے ویزا سیکشن میں تعینات ہے اور اس پر اور اس کے شوہر پر غیر قانونی ویزا اپوائنٹمنٹس فروخت کرنے کے حوالے سے الزامات کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تمام معاملات کی جانچ پڑتال جاری ہے اور ملزمان کو جلد قانون کے سامنے پیش کیا جائے گا۔