قومی اسمبلی نے پاکستان آرمی ایکٹ، پاکستان ائیر فورس ایکٹ اور پاکستان نیوی ایکٹ میں ترامیم کے تینوں بل منظور کر لیے ہیں۔ وزیر دفاع خواجہ آصف نے یہ بل پیش کیے جنہیں ایوان نے کثرت رائے سے منظور کیا۔
27ویں ترمیم کی منظوری پر سپریم کورٹ کے رکن لاء اینڈ جسٹس کمیشن مخدوم علی خان مستعفی
وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ترامیم ستائیسویں آئینی ترمیم کو موجودہ قوانین کے ساتھ ہم آہنگ بنانے کے لیے لائی گئی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ چیف آف ڈیفنس کا عہدہ تقرری کی تاریخ سے پانچ سال کے لیے ہوگا، جبکہ ایئر فورس اور نیوی کے قوانین میں بھی متعلقہ تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
ان ترامیم کے تحت چیف آف آرمی اسٹاف اب چیف آف ڈیفنس فورسز کہلائیں گے۔ آرمی ایکٹ 1952 کی گیارہ شقوں میں ترامیم کی گئی ہیں، جن میں جوائنٹ چیف آف اسٹاف کمیٹی کی جگہ کمانڈر آف نیشنل اسٹریٹجک کمانڈ کے عہدے کا شامل کیا جانا بھی شامل ہے۔ یہ تمام ترامیم ستائیسویں آئینی ترمیم کے تحت کی گئی ہیں۔