وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے صوبے میں قبضہ مافیا کے خلاف ایک اہم اور تاریخی اقدام اٹھاتے ہوئے “پنجاب پروٹیکشن آف اونرشپ آف امویبل پراپرٹی آرڈیننس 2025ء” کی منظوری دے دی ہے۔ اس نئے قانون کے تحت صوبے بھر میں کسی شہری کی جائیداد پر ناجائز قبضہ اب ناممکن بنا دیا گیا ہے۔
وزیراعظم آزاد کشمیر کے نام کا اعلان اسلام آباد سے نہیں کشمیر سے ہوگا،بلاول بھٹو زرداری
مریم نواز شریف نے کہا کہ جس کی ملکیت ہے، اسی کا حق تسلیم کیا جائے گا، اور پنجاب میں قبضہ مافیا کے خلاف یہ باب ہمیشہ کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے ہدایت دی کہ صوبے کے تمام اضلاع میں 30 دن کے اندر ڈسپیوٹ ریزولوشن کمیٹیاں (DRCs) قائم کی جائیں، جو نجی جائیدادوں سے متعلق تنازعات کو عدالت جانے سے پہلے ہی حل کریں گی۔
ہر کمیٹی چھ ارکان پر مشتمل ہوگی جن میں ڈپٹی کمشنر، ڈی پی او، ریونیو افسران اور متعلقہ ماہرین شامل ہوں گے۔ نئے آرڈیننس کے مطابق ہر کیس کا فیصلہ 90 دن کے اندر کیا جائے گا جبکہ فیصلے کے خلاف اپیل ایک خصوصی ٹربیونل میں سنی جائے گی جس کی سربراہی ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کریں گے، اور اپیل کا فیصلہ بھی 90 دن کے اندر دیا جائے گا۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ عام شہری کے لیے اس کی زمین اس کی کائنات ہوتی ہے، جس پر قبضہ مافیا ہاتھ صاف کرتا رہا، لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔ انہوں نے زور دیا کہ ریاست کمزور طبقے کے ساتھ کھڑی ہے۔
اجلاس میں زمینوں کی فوری واگزاری کے لیے پیرا فورس کی خدمات حاصل کرنے، شفافیت کے لیے ڈیجیٹل ریکارڈ بنانے، اور کارروائیوں کی سوشل میڈیا پر لائیو مانیٹرنگ کے اقدامات پر بھی غور کیا گیا۔ یہ نیا نظام عوام کو تیز، شفاف اور مؤثر انصاف ان کی دہلیز پر فراہم کرنے کی جانب ایک بڑا قدم قرار دیا جا رہا ہے۔