سائنسدانوں نے ایسا پینٹ تیار کرلیا جو ائیرکنڈینشر کی ضرورت ختم کردے گا

سائنسدانوں نے ایسا پینٹ تیار کرلیا جو ائیرکنڈینشر کی ضرورت ختم کردے گا

0

سائنسدانوں نے ایسا پینٹ تیار کیا ہے جو ائیر کنڈیشنر کی ضرورت کو ختم کر سکتا ہے۔ یہ پینٹ عمارتوں کی چھتوں پر استعمال کیا جاتا ہے اور اردگرد کے درجہ حرارت کے مقابلے میں چھت کی سطح کو تقریباً 6 ڈگری سینٹی گریڈ تک ٹھنڈا رکھتا ہے۔

یہ پینٹ فضا سے نمی جذب کر کے پانی بناتا ہے، جس کے نتیجے میں شدید گرمی کے دوران گھروں کا اندرونی درجہ حرارت نمایاں طور پر کم ہو جاتا ہے۔ موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث ہیٹ ویوز کی شدت میں اضافہ ہوا ہے، جبکہ ائیر کنڈیشنرز کے زیادہ اخراجات کی وجہ سے یہ سہولت ہر شخص کے لیے دستیاب نہیں۔

وفاقی ملازمین کیلئے خوشخبری ، ہاؤس رینٹ سیلنگ میں 85 فیصد اضافے کی منظوری

پینٹ کی تیاری میں سوراخ دار فلم استعمال کی گئی ہے جو 96 فیصد شمسی تابکاری کو واپس فضا میں بھیج دیتی ہے، یوں یہ مؤثر طریقے سے حرارت کو منتشر کرتی ہے۔ آسٹریلیا کی سڈنی یونیورسٹی کے سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ یہ پینٹ دن کے وقت سورج کی روشنی میں بھی چھت کو ماحول کے مقابلے میں ٹھنڈا رکھتا ہے۔

پینٹ کی سطح پر ٹھنڈک کے باعث فضا میں موجود بخارات شبنم کی طرح جمع ہوتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق یہ پینٹ کئی گھنٹوں تک ہوا سے شبنم کو جذب کر سکتا ہے۔

تحقیق کے نتائج جرنل ایڈوانسڈ فنکشنل میٹریلز میں شائع ہوئے، جس کے دوران پینٹ کو سڈنی نانو سائنس ہب کی چھت پر چھ ماہ تک آزمایا گیا۔ پینٹ کے ساتھ ایک خاص کوٹنگ بھی لگائی گئی تھی جو الٹرا وائلٹ شعاعوں سے مزاحمت کرتی ہے اور جمع ہونے والے قطرے ایک برتن میں بہا دیتی ہے۔

چار ماہ کے دوران ماہرین نے روزانہ فی مربع میٹر 390 ملی لیٹر پانی جمع کیا اور اندازہ لگایا کہ آسٹریلیا میں ایک اوسط چھت سے روزانہ 70 لیٹر تک پانی حاصل کیا جا سکتا ہے۔ یہ پینٹ ان علاقوں میں بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتا ہے جہاں زیرزمین پانی کی کمی ہے۔

ابتدائی طور پر اس پینٹ میں ایک خاص کیمیکل مرکب استعمال کیا گیا تھا، مگر بعد میں سائنسدانوں نے پانی پر مبنی ورژن تیار کیا جو سستا اور وسیع پیمانے پر قابلِ استعمال ہے۔ اسے عام پینٹ کی طرح چھتوں پر لگایا جا سکتا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.