پی ٹی آئی کے پانچ آزادکشمیر ارکان اسمبلی نے پاکستان پیپلز پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی ہے۔ یہ ارکان پہلے پی ٹی آئی فارورڈ بلاک کے حصہ تھے اور موجودہ حکومت میں وزیر بھی تھے، تاہم آج انہوں نے فریال تالپور سے ملاقات کے بعد پیپلز پارٹی میں شامل ہونے کا باضابطہ اعلان کیا۔ اس کے بعد پیپلز پارٹی کے آزادکشمیر اسمبلی میں پارلیمانی گروپ کے ارکان کی تعداد 22 تک پہنچ گئی۔
مجھے دہشتگرد ظاہر کرنے کی کوشش کی گئی مگر میں نے اتحاد کا پیغام دیا: مسلم امیدوار میئر نیویارک
مزید برآں، 25 اکتوبر کو وزیر ہائر ایجوکیشن ظفر اقبال ملک بھی پارٹی میں شامل ہو گئے، جس کے ساتھ پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 23 ہو گئی ہے۔ اس پیش رفت کے بعد پیپلز پارٹی آزادکشمیر میں حکومت بنانے کے لیے مضبوط پوزیشن میں آ گئی ہے، اور پارٹی کے مینٹور صدر آصف علی زرداری نے انوار حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کی اجازت دے دی ہے۔
قانون ساز اسمبلی میں حکومت سازی کے لیے پیپلز پارٹی کو 27 ارکان کی حمایت درکار ہے، جبکہ مسلم لیگ ن کے 9 ارکان بھی ایوان میں موجود ہیں اور انہوں نے اعلان کیا ہے کہ وہ پیپلز پارٹی کی نئی حکومت بنانے میں معاونت کریں گے۔ اب قیاس کیا جا رہا ہے کہ پرائم منسٹر انوار تحریک عدم اعتماد کے انتظار کے بغیر استعفیٰ دے سکتے ہیں، اور نئی حکومت کے قیام کا راستہ ہموار ہو گیا ہے۔