بی بی سی، این پی آر اور دیگر بین الاقوامی اداروں کی مشترکہ تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ مصنوعی ذہانت پر مبنی چیٹ بوٹس تقریباً 45 فیصد مواقع پر خبروں کو غلط یا نامکمل انداز میں پیش کرتے ہیں۔
تحقیق میں چیٹ جی پی ٹی، مائیکروسافٹ کوپائلٹ، گوگل جیمِنی اور پرپلیکسی اے آئی سمیت معروف پلیٹ فارمز کے جوابات کا تفصیلی تجزیہ کیا گیا۔ ماہرین نے ان چیٹ بوٹس سے مختلف موضوعات پر سوالات کیے اور جوابات کو حقائق کی درستگی، حوالہ جات کی موجودگی اور سیاق و سباق کے لحاظ سے پرکھا۔
علی ترین کی پی سی بی پر شدید تنقید، لیگل نوٹس پھاڑ دیا
نتائج کے مطابق 31 فیصد جوابات میں ذرائع کا حوالہ موجود نہیں تھا، جب کہ 20 فیصد میں حقائق کی واضح غلطیاں پائی گئیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ یہ مسئلہ کسی ایک پلیٹ فارم تک محدود نہیں بلکہ عالمی سطح پر پھیلتا جا رہا ہے۔
تحقیق میں اس رجحان کو عوامی اعتماد کے لیے نقصان دہ قرار دیا گیا اور خبردار کیا گیا کہ غلط یا ادھوری معلومات جھوٹی خبروں کے پھیلاؤ کو بڑھا سکتی ہیں۔ ماہرین نے زور دیا کہ مصنوعی ذہانت کے بڑھتے استعمال کے ساتھ حقائق کی تصدیق اور درست معلومات کی فراہمی پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہو گئی ہے۔