دنیا بھر میں مصنوعی ذہانت (اے آئی) تیزی سے ترقی کر رہی ہے، اور اسی وجہ سے نوجوانوں کے لیے اس شعبے میں مہارت حاصل کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت بن چکا ہے۔ مختلف معروف اداروں اور پلیٹ فارمز کی جانب سے ایسے کورسز متعارف کرائے گئے ہیں جو طلبہ اور پیشہ ور افراد کو اے آئی کی عملی اور نظری سمجھ فراہم کرتے ہیں۔
اے آئی فار آل کورس میں مصنوعی ذہانت کے بنیادی اصول، اخلاقی پہلو اور روزمرہ زندگی میں اس کے استعمال کی تربیت دی جاتی ہے۔ مشین ہیک ایک ایسا پلیٹ فارم ہے جہاں شرکاء ڈیٹا سائنس اور اے آئی کے عملی چیلنجز حل کرتے ہیں، اور مختلف مقابلوں میں حقیقی ڈیٹا پر مشین لرننگ ماڈلز تیار کرتے ہیں۔
علی ترین کی پی سی بی پر شدید تنقید، لیگل نوٹس پھاڑ دیا
مشین لرننگ اسپیشلائزیشن کورس میں مصنوعی ذہانت کے بنیادی تصورات، مشین لرننگ کے الگورتھمز اور ڈیٹا کی بنیاد پر فیصلے کرنے کے طریقے سکھائے جاتے ہیں۔ ڈیٹا اینالٹکس پروفیشنل سرٹیفکیٹ پروگرام ڈیٹا کے تجزیے، ماڈل بنانے اور نتائج اخذ کرنے کی صلاحیت کو بہتر بناتا ہے تاکہ کاروباری فیصلے زیادہ مؤثر ہوں۔
اے آئی پروگرام ان افراد کے لیے موزوں ہے جو سافٹ ویئر انجینئرنگ یا آٹومیشن میں دلچسپی رکھتے ہیں، اس میں پائتھن پروگرامنگ، نیورل نیٹ ورکس اور اے آئی ماڈلز کی عملی تربیت شامل ہے۔ ایم آئی ٹی اوپن کورس ویئر امریکی درسگاہ ایم آئی ٹی کا پروگرام ہے جو مصنوعی ذہانت کے اصولوں، سرچ الگورتھمز اور مشین لرننگ کے طریقوں پر مشتمل ہے۔
گوگل اے آئی تجرباتی پروگرام عملی منصوبوں پر مبنی ہے جس میں تصویر اور آواز کی پہچان، قدرتی زبان کے تجزیے اور مشین لرننگ ماڈلز بنانے کی تربیت دی جاتی ہے۔ اسی طرح، اے آئی ماسٹر کورس مختلف بین الاقوامی جامعات کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے اور اس میں روبوٹکس، ڈیپ لرننگ اور خودکار نظاموں پر کام کرنے کی تربیت شامل ہے۔
ایلیمنٹس آف اے آئی کورس عام فہم انداز میں یہ سمجھاتا ہے کہ مشینیں کیسے سیکھتی ہیں اور انسانی سوچ کی نقل کیسے ممکن ہوتی ہے۔ لنکڈ اِن لرننگ کا اے آئی پروگرام خاص طور پر پیشہ ور افراد کے لیے تیار کیا گیا ہے تاکہ وہ کاروباری فیصلوں، مارکیٹنگ اور کسٹمر سروس میں مصنوعی ذہانت کا بہتر استعمال سیکھ سکیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ کورسز نہ صرف طلبہ کو جدید ٹیکنالوجی سے روشناس کرواتے ہیں بلکہ انہیں عالمی مارکیٹ کے تقاضوں کے مطابق تیار بھی کرتے ہیں۔ مصنوعی ذہانت مستقبل کی سب سے بڑی روزگار پیدا کرنے والی صنعت بننے جا رہی ہے، اور ان پروگرامز کے ذریعے نوجوان اپنے لیے کامیابی کی نئی راہیں کھول سکتے ہیں۔