نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف؛ پشاور ہائیکورٹ کا گورنر کی دستیابی جاننے کا حکم

نومنتخب وزیراعلیٰ سے حلف؛ پشاور ہائیکورٹ کا گورنر کی دستیابی جاننے کا حکم

0

ہائیکورٹ نے خیبر پختونخوا کے نومنتخب وزیر اعلیٰ سے حلف نہ لیے جانے کے معاملے پر گزشتہ سماعت کا تحریری حکم جاری کر دیا۔ عدالت نے ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل کو ہدایت دی کہ وہ گورنر کی دستیابی کے بارے میں معلومات حاصل کر کے دوپہر ایک بجے سے پہلے عدالت کو آگاہ کریں، تاکہ حلف برداری میں تاخیر کی وجوہات واضح کی جا سکیں۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ یہ درخواست صوبائی اسمبلی کے اسپیکر اور اراکین اسمبلی نے آئین کے آرٹیکل 255 کے تحت دائر کی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ اگر گورنر حلف لینے سے قاصر ہیں تو اسپیکر یا کسی اور موزوں شخصیت کو یہ ذمہ داری دی جائے۔
سہیل آفریدی نئے وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا منتخب

درخواست گزاروں کا کہنا ہے کہ نومنتخب وزیر اعلیٰ کے حلف میں تاخیر آئینی عمل میں رکاوٹ ہے، جسے فوری طور پر ختم کیا جانا چاہیے۔ عدالت نے فریقین کو ہدایت کی ہے کہ وہ گورنر کی دستیابی اور آئینی تقاضوں سے متعلق مکمل رپورٹ جمع کرائیں۔

دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام (جے یو آئی) نے خیبر پختونخوا کے نئے وزیر اعلیٰ سہیل آفریدی کے انتخاب کو چیلنج کر دیا ہے۔ پشاور ہائی کورٹ میں یہ درخواست جے یو آئی کے پارلیمانی لیڈر لطف الرحمن نے بیرسٹر یاسین رضا کے ذریعے دائر کی۔ درخواست میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ کا استعفا تاحال منظور نہیں ہوا، اس صورت میں نیا وزیر اعلیٰ منتخب نہیں کیا جا سکتا۔

درخواست میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ گورنر خیبر پختونخوا نے مستعفی ہونے والے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کو 15 اکتوبر کو پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لطف الرحمن نے کہا کہ نئے وزیر اعلیٰ کا انتخاب غیر قانونی ہے، کیونکہ پچھلے وزیر اعلیٰ کا استعفا منظور نہیں ہوا۔ گورنر نے تصدیق کے لیے انہیں طلب کیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ سمجھ نہیں آتی اتنی جلدی کیوں کی جا رہی ہے، نئے وزیر اعلیٰ کے آنے تک سابق وزیر اعلیٰ اپنے فرائض انجام دے سکتے ہیں۔ اسپیکر کے کہنے پر ہم نے کاغذات جمع کروائے مگر اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔ گورنر کا خط موصول ہونے پر معلوم ہوا کہ استعفا ابھی منظور نہیں ہوا۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.