افغان قیادت نے مقبوضہ کشمیر کی جدوجہد آزادی سے منہ موڑکر تاریخ اور امت کیساتھ ناانصافی کی: صدر

0

اسلام آباد: صدر مملکت آصف علی زرداری نے افغانستان کی جانب سے جارحیت پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ افغان قیادت پاکستان مخالف دہشت گرد عناصر کے خاتمے کے لیے عملی اقدامات کرے۔

صدر زرداری نے کہا کہ فتنۃ الخوارج اور فتنۃ الہندوستان خطے کے امن اور استحکام کے لیے سب سے بڑا خطرہ ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ مشترکہ ذمہ داری ہے اور اس کا بوجھ کسی ایک ملک پر نہیں ڈالا جا سکتا۔ توقع ہے کہ افغان حکومت اپنی سرزمین کو ان عناصر کے استعمال سے روکے گی۔

صدر مملکت کا کہنا تھا کہ فتنۃ الخوارج اور فتنۃ الہندوستان کے گٹھ جوڑ سے پاکستانی شہری اور سیکیورٹی اہلکار نشانہ بن رہے ہیں، پاکستان بارہا اس خطرے کو واضح کر چکا ہے۔

انہوں نے کہا کہ افغان سرزمین سے ہونے والے حملے اقوام متحدہ کی رپورٹوں سے بھی ثابت ہیں، اس لیے افغان قیادت کو چاہیے کہ وہ پاکستان مخالف دہشت گرد گروہوں کے خلاف مؤثر کارروائی کرے۔

صدر زرداری نے کہا کہ پاکستان نے چار دہائیوں تک افغان عوام کی میزبانی کرکے اسلامی اخوت اور اچھی ہمسائیگی کی مثال قائم کی۔ انہوں نے کہا کہ امن کی بحالی اور افغان شہریوں کی باعزت واپسی دونوں ممالک کے مفاد میں ہے، پاکستان اپنی قومی خودمختاری پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان ایک پرامن، مستحکم اور خوشحال افغانستان کا خواہاں ہے، برادرانہ تعلقات باہمی احترام، سیکیورٹی تعاون اور خطے کے امن سے جڑے ہیں۔ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ اور عملی اقدامات ہی دیرپا امن کی ضمانت ہیں۔

صدر مملکت نے واضح کیا کہ پاکستان اپنے قومی مفادات، علاقائی خودمختاری اور سلامتی کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر پر کسی بھی متنازع یا گمراہ کن مؤقف کو پاکستان کبھی تسلیم نہیں کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر پر بھارتی غیرقانونی دعویٰ عالمی قوانین اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہے، جبکہ افغان قیادت کا کشمیری عوام کی جدوجہدِ آزادی سے منہ موڑنا تاریخ اور امت دونوں کے ساتھ ناانصافی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.