چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی نے کہا ہے کہ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی عدالت فیصل آباد کے فیصلے سے پارٹی کو شدید دھچکا پہنچا ہے۔ انہوں نے عندیہ دیا کہ پی ٹی آئی اب اسمبلیوں سے استعفوں یا ان کے بائیکاٹ پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے۔
اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قیادت کو دی گئی سزاؤں پر ہم مایوس ضرور ہیں، لیکن ہارے نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے بھی ہم سے 77 نشستیں چھینی گئیں۔ ذین قریشی کو بری کرنے کا فیصلہ شاید شواہد کی کمی کی بنیاد پر ہوا، لیکن یہی کمی باقی رہنماؤں کے خلاف بھی موجود تھی۔
بیرسٹر گوہر نے مزید کہا کہ 5 اگست کو بانی عمران خان کی کال پر ملک بھر میں احتجاج ہوگا۔ جہاں جو قیادت موجود ہو گی، وہی مقامی سطح پر احتجاج کی قیادت کرے گی۔ انہوں نے بتایا کہ وہ خود بونیر میں احتجاج کی قیادت کریں گے، جبکہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور اور محمود خان اچکزئی دیگر علاقوں میں احتجاجی مظاہروں کی قیادت کریں گے۔
انہوں نے زور دیا کہ پی ٹی آئی کا احتجاج مکمل طور پر پُرامن ہوگا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز فیصل آباد کی انسداد دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کیسز میں پی ٹی آئی کی مرکزی قیادت کو 10، 10 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ پی ٹی آئی نے فوری ردعمل میں اعلان کیا تھا کہ وہ اس فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کرے گی۔
Recover your password.
A password will be e-mailed to you.