عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کی اقتصادی ترقی سے متعلق اپنے تازہ اندازے جاری کر دیے ہیں، جن کے مطابق پاکستان کی شرحِ نمو حکومتی توقعات سے کم رہنے کا امکان ہے۔

جولائی 2025 میں جاری ہونے والی "ورلڈ اکنامک آؤٹ لک” رپورٹ کے مطابق، گزشتہ مالی سال کے لیے پاکستان کی شرحِ نمو 2.6 فیصد سے بڑھا کر 2.7 فیصد کر دی گئی ہے۔ رپورٹ میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ سال 2026 میں پاکستان کی معیشت 3.6 فیصد کی رفتار سے ترقی کر سکتی ہے، جبکہ حکومتِ پاکستان نے نئے مالی سال میں 4.2 فیصد ترقی کا ہدف مقرر کر رکھا ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق، پاکستان کی معاشی کارکردگی عالمی شرح نمو سے بہتر رہنے کا امکان ہے۔ 2025 میں ملکی شرح نمو 2.7 فیصد اور 2026 میں 3.1 فیصد رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2025 میں عالمی معیشت کی ترقی کی مجموعی شرح 3 فیصد رہے گی، جبکہ امریکا کی جانب سے ٹیرف ریٹ میں کمی کو عالمی معیشت کے لیے مثبت قرار دیا گیا ہے۔ تاہم، مہنگائی کی شرح 2025 میں 4.2 فیصد اور 2026 میں 3.6 فیصد رہنے کا امکان ہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اگرچہ عالمی سطح پر مہنگائی میں کمی اور مالی حالات میں بہتری دیکھی جا رہی ہے، لیکن جغرافیائی سیاسی کشیدگی (Geo-political Tensions) اب بھی عالمی معیشت کے لیے ایک سنگین خطرہ بنی ہوئی ہے۔
آئی ایم ایف نے خبردار کیا ہے کہ ممکنہ بلند ٹیرف اور غیر یقینی عالمی حالات پاکستان سمیت دیگر معیشتوں کے لیے چیلنج ثابت ہو سکتے ہیں۔ رپورٹ میں اعتماد کی بحالی، بہتر مالی نظم و نسق، اور مستحکم پالیسیوں کو مستقبل کی ترجیحات قرار دیا گیا ہے۔
