حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کر دی، چینی سے متعلق اہم فیصلہ

0

وفاقی حکومت نے عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ایک اور شرط پوری کرتے ہوئے چینی کے شعبے سے متعلق بڑا فیصلہ کر لیا ہے۔

 

ذرائع کے مطابق حکومت نے شوگر سیکٹر میں اپنی مداخلت ختم کرنے اور اسے مکمل طور پر ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس فیصلے کے تحت حکومت صرف 5 لاکھ ٹن چینی کا بفر اسٹاک اپنے پاس رکھے گی، جبکہ باقی تمام امور نجی شعبے کے حوالے کر دیے جائیں گے۔

 

وزارت صنعت و پیداوار کے ذرائع کا کہنا ہے کہ شوگر انڈسٹری کی ڈی ریگولیشن کے لیے تجاویز تیار کر لی گئی ہیں، جنہیں شراکت داروں سے مشاورت کے بعد آئندہ ہفتے وزیرِ اعظم شہباز شریف کو پیش کیا جائے گا۔ بفر اسٹاک ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان (TCP) کے ذریعے ایک ماہ کی کھپت کے برابر رکھا جائے گا۔

 

تیار کردہ ڈرافٹ میں کہا گیا ہے کہ اگر قیمتیں ڈی ریگولیشن کے بعد بھی قابو میں نہ آئیں تو بسپ سبسڈی کو بڑھایا جا سکتا ہے۔ چینی کی برآمد کی اجازت دینے سے گنے کے کاشتکاروں کو بہتر نرخ ملیں گے اور ملک میں زرعی شعبے کو فروغ ملے گا۔

 

مزید یہ کہ شوگر ملز کی پیداواری صلاحیت بڑھانے کے لیے انہیں 50 فیصد کے بجائے 70 فیصد تک چلانے کی تجویز دی گئی ہے، جس سے 2.5 ملین ٹن اضافی چینی پیدا کی جا سکتی ہے۔ کھپت سے زائد چینی کو برآمد کر کے ملک کو 1.5 ارب ڈالر کا قیمتی زرمبادلہ حاصل ہو سکتا ہے۔

 

یہ فیصلہ آئی ایم ایف کے اصلاحاتی مطالبات کے تحت لیا گیا ہے، جس کا مقصد معیشت کو مستحکم بنانا اور حکومتی اخراجات میں کمی لانا ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.