انٹرنیشنلپاکستان

سال 2023 : پاکستان میں یوایس اے آئی ڈی کا بڑا سنگ میل ثابت ہوا

 

2023 امریکہ اور پاکستان کے درمیان مضبوط رشتے کو دوام اور تقویت بخشنے کیلئے ایک اور کامیاب سال رہا۔ امریکہ نے اس سال بھی پاکستان کو خوشحال، ترقی یافیہ، محفوظ اور معاشی طور پر مستحکم بنانے کیلئے یو ایس اے آئی ڈی کے ذریعے اپنا تعاون ہر لحاظ سے جاری رکھا۔ یو ایس اے آئی ڈی نے زندگی کے مختلف اہم شعبوں میں کئی اشتراکی منصوبوں اور پروگراموں میں اپنا بھرپور تعاون جاری رکھا جن میں سب سے اہم حکومت پاکستان کے ساتھ پنج سالہ دو طرفہ ترقیاتی امدادی معاہدہ شامل ہیں جس کی رو سے یو ایس ایڈ حکومت پاکستان کو 44.56 کروڑ ڈالر کی گرانٹ مہیا کرے گا۔ دیگر اہم شعبہ جات میں اشتراکی پروگرام اور منصوبوں کی چند قابل ذکر جھلکیاں یہ ہیں۔
بحالی اور تقویت:
جنوری 2023 میں جینیوا میں”موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کی صلاحیت رکھنے والا پاکستان” کے عنوان سے منعقدہ عالمی کانفرنس میں یو ایس اے آئی ڈی کی ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر ازوبیل کولمین نے اضافی 100 ملین ڈالر کا اعلان کیا۔ امریکہ نے پاکستان میں سیلاب سے متاثرین کی امداد، قدرتی آفات سے نمٹنے اور خوراک کی دستیابی کیلئے 215 ملین ڈالر فراہم کیے۔ اس کے علاوہ امریکی عوام اور مختلف کمپنیوں کی طرف سے اضافی 37 ملین ڈالر کا تعاون کیا گیا۔
قدرتی آفات میں بحالی کے علاوہ پاک امریکہ گرین الائنس کا قیام مستقبل میں آنے والے سیلابوں کو روکنے اور شدت کم کرنے کی جانب ایک بڑا اور اہم اقدام رہا۔
جون 2023 میں امریکی ادارہ برائے عالمی ترقی یو ایس اے آئی ڈی کی ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر ازوبیل کولمین نے پاک امریکہ تعلقات کو مزید تقویت بخشتے، انہیں اجاگر کرنے اور دوطرفہ شراکت داری کو مزید استحکام بخشتے کیلئے اسلام آباد کا دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے پاکستان کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے نجات دلانے اور بحالی میں تعاون کی کاوشوں کو اجاگر کیا۔
صحت:
مارچ کے مہینے میں تباہ کن سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں غذائی قلت اور غذائی تحفظ کے حوالے سے یو ایس ایڈ کی مدد سے پاتھ فائنڈر انٹرنیشنل کے زیر انتظام دی بل ڈنگ ہیلتھی فیملیز ایکٹیویٹی (بی ایچ ایف اے) نے ایسے علاقوں کی نشاندہی کی جہاں فوری مدد کی اشد ضرورت تھی۔ ان مقامات میں خاص طور پر پانچ سال سے کم عمر بچوں کی غذائیت کی کمی کو پورا کرنے کے لیے غذائی سپلمنٹ فراہم کیے گئے۔

یو ایس اے آئی ڈی کی ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر ازوبیل کولمین نے دورہ پاکستان کے دوران صحت کے شعبے میں ڈائیلاگ میں شرکت کی جس میں دونوں ملکوں نے پاکستان میں صحت کے شعبے کو فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔ ڈائیلاگ میں بیماریوں سے نمٹنے، غذائی کمی پر قابو پانے، صحت کی نگہداشت کے مراکز کو بہتر بنانے اور باالخصوص 2022 کے ہولناک سیلاب کے بعد اسپتالوں کو مزید فعال بنائے جانے کی کاوشوں کو اجاگر کیا۔ پاکستانی اور امریکی عوام کے درمیان اس شراکت داری سے زچگی اورنوزائد بچوں کی صحت کی دیکھ بھال اور بچوں میں غذائی کمی کو دور کرنے کیلئے 16عشاریہ 4 ملین جبکہ ہیلتھ پروگرام کے تحت 30 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی گئی۔
تعلیم:
خواتین کے عالمی دن کے موقع پر امریکہ نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے ساتھ اشتراک میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے طلبہ کو 500 سے زائد میرٹ اورضرورت پر مبنی اسکالرشپس فراہم کیں۔ ان میں سے 50 فیصد اسکالرشپس خواتین طالب علموں کیلئے مختص تھیں۔ اس پروگرام کے تحت اب تک 30 سرکاری اور نجی تعلیمی اداروں میں 6ہزار سے زائد مکمل فنڈڈ اسکالر شپس فراہم کی گئیں۔
اکتوبر 2023 میں بھی میرٹ اور ضرورت پرمبنی پروگرام کے تحت 112 اسکالرشپس تباہ کن سیلاب سے متاثرہ طلبہ کو فراہم کی گئیں تاکہ وہ سندھ کی مختلف 6 یونیورسٹیوں میں اپنی ڈگریاں مکمل کرسکیں۔ یہ یو ایس اے آئی ڈی فنڈڈ پروگرام ہائیر ایجوکیشن کمیشن اور 30 پاکستانی یونیورسٹیوں کے مابین ہے، جس کے تحت طلبہ کو مختلف پاکستانی یونیورسٹیوں میں ڈگریاں حاصل کرنے کیلئے اسکالرشپس فراہم کی جاتی ہیں۔ اسکالرشپس حاصل کرنے والے طلبا کو مفت تعلیم کے علاوہ، رہائش، کتابیں اور کھانا بھی فراہم کیا جاتا ہے۔

سندھ میں 100 تعلیمی اداروں کا قیام:
جیکب آباد سندھ کے علاقے باہو کھوسو میں 100 ویں سکول کی تعمیر کی تکمیل یو ایس اے آئی ڈی کے اس خواب کے تعبیر کی تکمیل ہے جس کے تحت 2023 میں ہزاروں ضرورت مند لڑکوں اور لڑکیوں کو معیاری تعلیم کے مواقعے فراہم کیے گئے۔
امریکی حکومت اور عوام نے یہ عزم کر رکھا ہے کہ سندھ میں 2024 تک 80 ہزارلڑکے اور لڑکیاں ایسے سکولوں میں داخل ہونگے جنہیں یو ایس اے آئی ڈی کے سندھ بیسک ایجوکیشن پروگرام کے تحت تعمیر کیا گیا۔ ان تعلیمی اداروں میں سائنس، کمپیوٹر لیبارٹریوں اور لائبریریوں کی اعلیٰ سہولیات کے علاوہ جدید فرنیچر بھی ہے۔ یہ عمارتیں موسمیاتی تباہی سے بچاو کیلئے بھی کارآمد ہیں اور طلبہ کے والدین اور کمیونٹی کے مابین رابطے کیلئے اہم پلیٹ فارہم کا کام بھی کرتی ہیں۔
بچیوں کی تعلیم کیلئے مہم:
2023 میں بچیوں کی تعلیم کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے یو ایس اے آئی ڈی نے نامور کرکٹر شاہد آفریدی کے ساتھ ایک وسیع مہم شروع کی جس کا مقصد لڑکیوں کو بااختیار بنانا اور انکی تعلیم و ترقی پرزیادہ سے زیادہ توجہ دینا ہے۔ اس اقدام کو فروغ دینے کے طور پر یو ایس اے آئی ڈی نے ”اڑ چلی اور پڑھنا ہے مجھے” کے نام سے دو گانے بھی تیار کیے تاکہ لڑکیوں کی تعلیم کے بارے میں آگاہی پیدا کی جائے۔

خواتین کو بااختیار بنانا اور صنفی مساوات:
2023میں ہی یو ایس اے آئی ڈی نے ڈرامہ سیریز ”سرے راہ” ایک نجی ٹیلی وژن چینل کے ساتھ مل کر تیارکی جو صنفی مساوات اور خواتین کو بااختیار بنانے کی جانب ایک اعلیٰ مثالی اقدام ہے، تاکہ پاکستان تعلیم، معاشی خودمختاری اور سماجی مساوات میں مقام حاصل کرے۔ یہ ڈرامہ سیریز اپنی منفرد اور پُراثر کہانی کی وجہ سے ڈراموں کی صنعت میں ایک گیم چینجر ثابت ہوئی۔ تمام 6 اقساط کے اندر کہانی ایک مختلف شخص پر مرکوز ہے جو بلند حوصلے سے معاشرے میں امتیازی سلوک، پسماندگی اور غربت کا مقابلہ کرتا ہے۔ ڈرامہ سیریز کو نہ صرف پاکستان کے اندر بلکہ بیرونی ممالک میں بھی بے حد پزیرائی حاصل ہوئی جہاں اردو ڈرامہ دیکھے جاتے ہیں۔ ڈرامہ سیریز کا اثر غیرمعمولی رہا اور معاشرے کے تمام طبقات میں اس کو سراہا گیا۔ سرے راہ نے پاکستان میں شہرت کی بلندیوں کو چھو لیا اوراس کو 12 کروڑ ناظرین نے دیکھا۔ اس ڈرامہ سیریز کو مختلف ایوارڈز کیلئے بھی منتخب کیا گیا۔

توانائی:
جولائی میں، امریکہ نے، USAID کے ذریعے ‘ریچارج پاکستان’ کے نام سے ایک منصوبے کا آغاز کیا، جس میں موسمیاتی لچک کو بڑھانے کے لیے 77.8 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری شامل تھی۔ یہ منصوبہ پانی کے نظام اور توانائی کے گرین انفراسٹرکچر کو بہتر کرنے کے لیے ایک اہم اقدام ہے۔ اس منصوبے کا مقصد سیلاب کے خدشات اور خشک سالی کو کم کرنا اور اہم شعبوں میں اقتصادی ترقی کو فروغ دینا ہے۔
گومل زم پروجیکٹ:
پاکستان میں امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے جنوبی وزیرستان کے دورے کے دوران کہا کہ امریکہ حکومت پاکستان کے ساتھ 130 ملین ڈالر کے گومل زم شراکت داری پروجیکٹ پر فخر محسوس کرتا ہے۔ اس ڈیم کی وجہ سے 20 ہزار گھرانوں کو بجلی فراہم ہوئی۔ اس وسیع تر پروجیکٹ کے نتیجے میں 1 لاکھ 91 ہزار ایکڑ اراضی سیراب ہونے سے زرعی پیداوار دوگنی ہوئی، سیلاب کو روکنے میں مدد، 30 ہزارسے زیادہ گھروں کو سیلابی پانی سے بچانے اور ملک میں پانی کو زخیرہ کرنے میں بھی مدد ملی۔

پاک یو ایس گرین الائنس کے تحت دونوں ملکوں کے درمیان شراکت داری کے نتیجے میں واٹر مینجمنٹ، صاف و شفاف توانائی اور زراعت میں حوصلہ افزا ترقی ہوئی۔
معاشی ترقی:
امریکہ نے اپنے ادارہ برائے عالمی ترقی یو ایس اے آئی ڈی کے ذریعے کئی ڈائیسپورا کانفرنسز کا انعقاد کیا جن کا مقصد پاکستان کی اقتصادی ترقی کو فروغ دینا اور مستقبل میں شراکت داری کے مسلسل مواقعوں کو آگے بڑھانے کیلئے فنڈز اکٹھا کرنا ہے۔ امریکی حکومت اور عوام پُرعزم ہیں کہ پاکستان میں ترقی کے اہداف کو آگے بڑھانے کیلئے امریکہ میں مقیم پاکستانی تارکین وطن کے ساتھ روابط جاری رکھے جائیں، تاکہ پاکستان میں عوامی مسائل پر قابو پانے اور ٹیکنالوجی، سوشل اور کمرشل سیکٹروں میں ترقی کے اہداف کو زیادہ سے زیادہ حاصل کیا جاسکے۔
حصول اہداف کیلئے پانچ سالہ معاہدہ:
امریکہ نے یو ایس اے آئی ڈی کے ذریعے پاکستان کے ساتھ ترقی میں تعاون کے پانچ سالہ دوطرفہ معاہدے پر بھی دستخط کیے جس کے تحت واشنگٹن پاکستان کو 445 عشاریہ 6 ملین گرانٹ فراہم کرے گا۔

یو ایس اے آئی ڈی کی انویسٹمنٹ پرموشن ایکٹیوٹی پاکستانی اسٹارٹ اپس اور کاروباری اشخاص کو اپنے کاروبار کو منافع بخش اور مستحکم بنانے کیلئے معاشی ترقی کی جانب ایک بڑا اور اہم قدم ہے۔ اس سلسلے میں آئی پی اے نے2023 میں دبئی میں ایک بڑے ایونٹ کا اہتمام کیا جس میں عالمی سرمایہ کاروں، پاکستانی کمپنیوں، بااثر شخصیات اور شراکت داروں نے بڑے پیمانے پر شرکت کی۔ ایونٹ کا مقصد پاکستان میں معاشی اور اقتصادی ڈھانچے کو عروج بخشنا تھا۔

متعلقہ خبریں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button