
شیخوپورہ میں اینٹی نارکوٹکس فورس (این ایف) پنجاب کے زیر انتظام منشیات جلانے کی سالانہ تقریب کا انعقاد کیا گیا، جس میں ڈائریکٹر جنرل اینٹی نارکوٹکس فورس میجر جنرل عبد المعید، ہلال امتیاز ملٹری نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ اس تقریب میں سول و ملٹری افسران، دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندگان، یونیورسٹیوں اور کالجوں کے سربراہان، طلباء و طالبات اور این جی اوز کے ممبران نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
تقریب کا آغاز تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ ریجنل ڈائریکٹر کمانڈر اینٹی نارکوٹکس پنجاب نے ابتدائی کلمات میں حاضرین کو خوش آمدید کہا اور منشیات سے پاک معاشرے کے قیام کے لیے اینٹی نارکوٹکس فورس کی کوششوں اور کارکردگی پر روشنی ڈالی۔
اس سال تقریباً 15 ٹن منشیات تلف کی گئی ہیں، جن میں ہیروئن، چرس، آئس، کوکین، ایکسٹسی ٹیبلٹس، شراب اور دیگر پریکرسر کیمیکلز شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، اے این ایف پنجاب نے سال کے دوران 511 منشیات اسمگلنگ کے کیسز درج کیے ہیں، جن کے نتیجے میں انسداد منشیات سپیشل عدالت پنجاب نے 69 مجرموں کو عمر قید اور 238 مجرموں کو دیگر سخت سزائیں سنائیں۔
اس تقریب کا مقصد عوام کے ساتھ مل کر منشیات کے استعمال اور پھیلاؤ سے بچنے کے عزم کا اعادہ کرنا تھا۔ سول سوسائٹی کے اراکین حکومتی اداروں کے ساتھ مل کر منشیات کے خلاف اس جنگ میں حصہ لیں تو جلد اس خطرے پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
تقریب کے اختتام پر مہمان خصوصی، میجر جنرل عبد المعید نے اپنے خطاب میں کہا کہ اینٹی نارکوٹکس فورس اپنی قلیل نفری اور محدود وسائل کے باوجود منشیات کے مکروہ دھندے میں ملوث عناصر کے خلاف بلا امتیاز کارروائیاں جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے اس قومی مشن میں پاکستان رینجرز، پولیس، کسٹمز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون کو سراہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اے این ایف منشیات کے استعمال میں کمی لانے کے لیے آگاہی مہم بھی چلا رہی ہے۔ گزشتہ سال ستمبر سے این ایف نے تعلیمی اداروں میں منشیات سے بچاؤ کے لیے قومی سطح پر مہم شروع کی تھی، جس کے دوران 100 سے زیادہ یونیورسٹیوں میں آگاہی پروگرام منعقد کیے جا چکے ہیں اور مزید 150 اداروں میں آگاہی پروگرام 30 اپریل 2025 تک مکمل کر لیے جائیں گے۔
میجر جنرل عبد المعید نے کہا کہ آج جلا دی جانے والی منشیات یا تو اندرون ملک استعمال ہونی تھی یا پھر ملک سے باہر اسمگل کی جانی تھی، جسے اینٹی نارکوٹکس فورس اور دیگر اداروں کے اہلکاروں نے اپنی جانوں کو خطرے میں ڈال کر پکڑا۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ پاکستان بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کے کنونشنز کی پاسداری کے لیے پر عزم ہے۔
آخر میں، منشیات کے خلاف جنگ میں اے این ایف کے شانہ بشانہ کام کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کے لیے توصیفی اسناد بھی تقسیم کی گئیں۔