وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق کا ویژن 2025 کے حوالے سے اہم بیان، اپوزیشن سے مذاکرات کے عزم کا اظہار

مظفر آباد: وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں و کشمیر چوہدری انوار الحق نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت کی جانب سے ویژن 2025 کے تحت ترقیاتی منصوبے اسمبلی کے فورم پر پیش کیے جائیں گے جو وفاق کے تعاون سے گیم چینجر ثابت ہوں گے۔ وزیراعظم نے اس بات کا بھی عندیہ دیا کہ قانون ساز اسمبلی کے اجلاس کی ریکوزیشن آ چکی ہے اور اس بار اپوزیشن کی درخواست پر اجلاس طویل کیا جائے گا تاکہ تمام معاملات پر تبادلہ خیال ہو سکے۔
وزیراعظم چوہدری انوار الحق نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت سستی بجلی اور سستا آٹا فراہم کر کے خسارے کو پورا کر رہی ہے، اور سبسڈی کی سہولت جاری رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ تین روپے فی یونٹ بجلی کے باوجود کسی کو بجلی چوری کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ انہوں نے بھارت کو اس بات پر تنقید کا نشانہ بنایا کہ یہاں کے احتجاجوں میں خون خرابہ نہیں ہوا بلکہ لوگوں نے مذاکرات کو ترجیح دی، جو کہ ایک بڑی کامیابی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نوجوانوں کو انتشار کا شکار نہیں بنانا چاہیے اور وہ ہمیشہ تشدد کے راستے کے مخالف رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ منطق اور دلیل کی طاقت سے عوام کو قائل کرنا ضروری ہے۔ وزیراعظم نے آزاد کشمیر میں سیاسی جماعتوں کے حوالے سے گردش کرنے والی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ بیانیہ کہ سیاسی جماعتیں کمزور ہو چکی ہیں، مضحکہ خیز ہے۔
چوہدری انوار الحق نے اس بات کی بھی وضاحت کی کہ پبلک پروٹیکشن اینڈ سیفٹی آرڈیننس عوامی ردعمل کے باعث ختم کیا گیا تھا، اور یہ آرڈیننس وفاق کی جانب سے تھا جس نے پنجاب میں بھی احتجاج کے حق کو محدود کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کا حق مشروط طور پر دیا گیا تھا تاکہ سڑکوں کی بندش اور عوام کی پریشانیوں کو روکا جا سکے۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے اپنے اتحادی حکومت کے سربراہ ہونے کے ناطے کہا کہ انہیں سیاسی فیصلے کرنا پڑتے ہیں اور کبھی بھی جبر کے بجائے دلیل اور مذاکرات کی طاقت پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کے عوام کے ساتھ مذاکرات کی بدولت بھارت کی سرمایہ کاری میں کمی آئی ہے اور پاکستان کے لیے اہم پیغامات بھیجے گئے ہیں۔
چوہدری انوار الحق نے سوشل میڈیا پر نوجوانوں کی حمایت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ بددیانتی کے خلاف لڑ رہے ہوں اور سٹیٹس کو سے ٹکرا رہے ہوں، تو آپ کے خلاف محاذ کھڑا ہونا فطری بات ہے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل پروٹیکشن فنڈ کے حوالے سے اختلافات کے باوجود، یہ پروگرام عوام کی ضرورت ہے اور اس کو مستحقین کے مفاد میں جاری رکھا جائے گا۔
وزیراعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ حکومت شفافیت پر یقین رکھتی ہے اور وہ کبھی بھی کرپشن کی حمایت نہیں کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ کچھ اراکین اسمبلی نے دستخط کرنے کے باوجود ریکوزیشن کی تعداد پوری نہیں کی، لیکن اس کے باوجود وہ اپنے فیصلوں میں مخلص ہیں اور حکومت کو بلیک میل نہیں ہونے دیں گے۔
انہوں نے کہا کہ ان کا مقصد ریاست کے تمام اداروں کو مضبوط کرنا اور نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنا ہے۔ پبلک سروس کمیشن کی 700 تقرریوں کا عمل جاری ہے اور حکومت ترقیاتی منصوبوں کو مکمل قوت کے ساتھ آگے بڑھائے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ اپنے اقتدار کو امانت سمجھتے ہیں اور اپنی قوم کی خدمت کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائیں گے۔
چوہدری انوار الحق نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا کہ وہ ہر قیمت پر بھارت کے عزائم کو ناکام بنائیں گے اور کشمیر کی آزادی کے لیے جدوجہد جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی مودی ڈاکٹرائن کو شکست دینے کے لیے، آزاد کشمیر میں انتشار کو روکنا ضروری ہے۔