گلگت بلتستان کے الیکشن ٹربیونل نے حلقہ 2 سے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے امیدوار جمیل احمد کو کامیاب قرار دیتے ہوئے انہیں تمام مراعات دینے کا فیصلہ کیا ہے۔ جج راجہ شکیل احمد کی سربراہی میں ٹربیونل نے یہ فیصلہ کیا کہ جمیل احمد 2020 کے انتخابات کے بعد سے جیتنے والے امیدوار ہیں۔
یہ تنازع نومبر 2020 کے گلگت بلتستان کے انتخابات کے بعد شروع ہوا جب الیکشن کمیشن نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے امیدوار فتح اللہ خان کو فاتح قرار دیا۔ جمیل احمد نے اس فیصلے کو چیلنج کرتے ہوئے درخواست دائر کی، الزام لگایا کہ ووٹوں کی گنتی کے دوران دھاندلی ہوئی ہے۔
اگست 2023 میں جی بی الیکشن ٹربیونل نے جمیل احمد کو حلقہ گلگت-2 کا فاتح قرار دیا، تاہم یہ فیصلہ بعد میں جی بی سپریم اپیلٹ کورٹ میں چیلنج کیا گیا۔ اکتوبر 2023 میں عدالت نے ٹربیونل کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے کیس کو دوبارہ فیصلے کے لیے الیکشن ٹربیونل کو بھیج دیا۔
عدالت نے یہ بھی ہدایت کی کہ فتح اللہ خان کی اسمبلی میں رکنیت بحال کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کیا جائے، جس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ معاملے میں ابھی تک قانونی جنگ جاری ہے۔ اس تنازعے نے گلگت بلتستان کی سیاسی صورتحال میں اہمیت اختیار کر لی ہے، اور اس کے نتائج مستقبل میں دونوں پارٹیوں کی سیاست پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔