سلیم مانڈوی والا چیئرمین قائمہ کمیٹی خزانہ منتخب، شبلی فراز کا احتجاج
اسلام آباد (نیوزڈیسک)سینیٹر سلیم مانڈوی والا کو سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا چیئرمین منتخب کر لیا گیا۔
سیکریٹری سینیٹ کی زیرِ صدارت ہونے والے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کے اجلاس میں انہیں چیئرمین منتخب کیا گیا۔
اس حوالے سے سیکریٹری سینیٹ نے بتایا کہ ہمارے پاس چیئرمین شپ کی نامزدگی کے لیے ایک ہی درخواست آئی تھی، جس میں سینیٹر شیری رحمٰن نے سینیٹر سلیم مانڈوی والا کو نامزد کیا تھا۔
پی ٹی آئی کے سینیٹر شبلی فراز نے ان سے سوال کیا کہ یہ اجلاس آپ نے کب بلایا تھا؟
سیکریٹری سینیٹ نے جواب دیا کہ کل دن میں بلایا گیا اور تمام ممبران کو اس کی اطلاع دی گئی۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ مجھے تو کسی نے اطلاع نہیں دی۔
سینیٹر محسن عزیز نے کہا کہ ہمیشہ سے کمیٹیز کا معاملہ حکومت اور اپوزیشن مل کر حل کرتی ہیں، کمیٹی کے چیئرمین کا معاملہ باہمی رضا مندی سے طے کیا جاتا ہے، اس طرح کا طریقہ کار کیوں اختیار کیا جا رہا ہے؟ ہمیشہ سے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور قانون کا چیئرمین اپوزیشن سے لیا جاتا ہے، اگر عددی برتری والا فارمولا اپنانا ہے تو پھر تمام کمیٹیوں پر اپنایا جائے، آپ اپوزیشن کو بالکل ختم کر دیں۔
سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اس طرح اجلاس بلانے کا قانونی طریقہ کار نہیں ہے، ہم من مانی نہیں کرنے دیں گے، یہ تو آپ نے ڈکٹیٹرشپ قائم کر دی ہے، آپ نے ہنگامی حالات بنا کر اپنا کام نکالنے کی کوشش کی ہے، جمہوریت اس طرح نہیں چلتی، ہم اس اجلاس کو غیر قانونی اور من مانی سمجھتے ہیں، اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہیں، یہ غیر قانونی اور غیر جمہوری رویہ ہے۔
محسن عزیز اور شبلی فراز کا اجلاس کا بائیکاٹ
اس کے ساتھ ہی سینیٹر محسن عزیز اور شبلی فراز نے اجلاس کا بائیکاٹ کر دیا۔
اسی حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ سینیٹ میں خزانہ کمیٹی اپوزیشن کے پاس رہی ہے، پہلی بار خزانہ کمیٹی میں ووٹنگ ہو رہی ہے، ووٹنگ کرانی ہے تو پھر تمام کمیٹیوں میں ووٹنگ کرائی جائے، اگر خزانہ کمیٹی حکومت کے پاس ہو گی تو کیا احتساب کرے گی؟ کیا پیپلز پارٹی اپوزیشن میں ہے؟ اگر پیپلز پارٹی اپوزیشن میں ہے تو ہمارے ساتھ بیٹھ جائے، یہ درمیان والا کھیل نہیں ہونا چاہیے۔