خیرپور(نمائندہ خصوصی)خیرپور کی شاہ عبداللطیف یونیورسٹی میں ادبی میلے کا انعقاد کیا گیا،اس متحرک کتاب میلے کا افتتاح یونیورسٹی کے طلباء کے امور کے ڈائریکٹر پروفیسر ڈاکٹر مسیح اللہ جتوئی نے کیا۔ تقریب میں طلباء، فیکلٹی ممبران اور معزز مہمانوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی، جس میں سندھی زبان کی نامور و قابل ذکر شخصیت وشال امیر و دیگر مہمانان شامل تھے۔ میلے میں قابل زکر کتابوں کے اسٹالز موجود تھے، جن میں علمی متن، افسانہ، نان فکشن، اور ادبی اصناف کا ایک وسیع زخیرہ موجود تھا۔
ڈاکٹر جتوئی نے اپنے افتتاحی خطاب میں طلباء اور وسیع تر کمیونٹی کے درمیان پڑھنے اور فکری مشغولیت کے کلچر کو فروغ دینے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے خواندگی، تنقیدی سوچ اور ثقافتی تبادلے کے فروغ میں اس طرح کی تقریبات کے کردار پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے مزید کہا کتابیں پڑھنے والے بہت سے لوگوں نے ادب کی نئی راہیں تلاش کرنے اور اپنے فکری افق کو وسعت دینے کے موقع سے فائدہ اٹھایا ہے۔ میلے نے طلباء، فیکلٹی، مصنفین، اور پبلشرز کے درمیان بات چیت کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا ہے، جس سے افزودہ گفتگو اور علم کے اشتراک کے سیشنز کی سہولت فراہم کی گئی۔
کتاب میلے میں اسٹوڈنٹس کے زبردست ٹرن آؤٹ پر اپنی مسرت کا اظہار کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتوئی نے ایک کامیاب تقریب کے انعقاد پر آرگنائزنگ کمیٹی کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے علمی اور ادبی سرگرمیوں کے لیے سازگار ماحول کو فروغ دینے کے لیے یونیورسٹی کے عزم پر زور دیا۔
اس موقع پر روشنی پبلی کیشن کنڈیارو، تہذیب الحسن بک سٹور خیرپور اور دیگر کی طرف سے نمائش کے لیے رکھی گئی مختلف کتابوں سے مہمان متاثر ہوئے،
شاہ عبداللطیف یونیورسٹی خیرپور میں کتاب میلے نے زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کو متاثر کرنے، تعلیم دینے اور متحد کرنے کے لیے ادب کی پائیدار طاقت کا ثبوت دیا۔ جیسے ہی تقریب اختتام کو پہنچی، شرکاء پڑھنے کے لیے نئے جوش اور ذہنوں اور معاشروں کی تشکیل میں کتابوں کی تبدیلی کی صلاحیت کے لیے گہری تعریف کے ساتھ روانہ ہوئے۔ ڈائریکٹوریٹ آف سٹوڈنٹس افیئرز کے سٹاف بشمول سید وقار شاہ، محمد سلیمان شر، رمضان رند، سید حسن شاہ، اعجاز میتلو، اعجاز مہر اور جی ایم جیہو نے میلے کے انتظامات میں سہولت فراہم کی۔