نیو یارک(نیوزڈیسک )امریکا میں سالِ رواں کے اواخر میں موجودہ اور سابق صدر کے درمیان مقابلہ اب یقینی ہوتا جارہا ہے۔ پرائمریز میں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابیوں کا گراف بلند ہوتا جارہا ہے۔سپرٹیوزڈے کی پولنگ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے 15 میں سے 14 ریاستوں میں کامیابی حاصل کرلی ہے۔ سپر ٹیوزڈے کی پولنگ میں ری پبلکن ووٹرز کی اکثریت نے اس بات کے حق میں ووٹ دیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو صدارتی امیدوار بناکر صدر جو بائیڈن کے خلاف میدان میں اتارا جائے۔
صدر جو بائیڈن نے بھی سپر ٹیوزڈے میں تمام ریاستوں میں کامیابی حاصل کی ہے تاہم صدارتی انتخاب کے حوالے سے ان کی پوزیشن زیادہ مستحکم نہیں۔ وہ امریکن سموآ کا علاقہ ہار گئے۔امریکی میڈیا کے مطابق چند ریاستوں سے نتائج آنے میں کچھ تاخیر ہوسکتی ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی حریف نکی ہیلی کو بہت پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ کئی مقدمات کے باوجود ان کی مقبولیت زیادہ متاثر نہیں ہوئی۔سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ اب ری پبلکن پارٹی کی طرف سے
رائے عامہ کے بیشتر جائزوں میں ان کی پوزیشن بہت مضبوط ہے۔سپر ٹیوزڈے کے موقع پر الاباما، الاسکا، ارکنسا، کیلی فورنیا، کولوراڈو، مین، میساچوسیٹس، منیسوٹا، شمالی کیرولائنا، اوکلاہوما، ٹینیسی، ٹیکساس، اوٹا، ورمونٹ اور ورجینیا کی ریاستوں کے علاوہ وفاق کے زیر اتنظام علاقے امریکن سموآ میں بھی پولنگ ہوئی۔صدارتی امیدوار بننے کی دوڑ میں نکی ہیلی اب بہت پیچھے رہ گئی ہیں تاہم انہوں نے ورمونٹ میں حیرت انگیز طور پر کامیابی حاصل کی۔