چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئینی تحفظ دلوانے جا رہے ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ "کسی کا باپ بھی چاہے تو اٹھارہویں ترمیم کو ختم نہیں کر سکتا” اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ میثاق جمہوریت پر تمام جماعتوں نے اتفاق کیا تھا۔
اعلان کرچکے ہیں آئینی ترمیم کا حصہ نہیں بنیں گے، بیرسٹر گوہر
انہوں نے اپوزیشن جماعتوں سے اپیل کی کہ وہ ستائیسویں آئینی ترمیم کی حمایت کریں اور واضح کیا کہ "اپوزیشن کا کام صرف اپنے لیڈر کے لیے رونا نہیں ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کو قانون سازی اور دیگر قومی معاملات میں تعاون کرنا چاہیے۔
بلاول بھٹو زرداری نے پاک افواج کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے کہا کہ "پاک فوج نے مودی کو دنیا کے سامنے منہ دکھانے کے قابل نہیں چھوڑا۔” انہوں نے یقین دلایا کہ آئینی عدالت میں صوبوں کو برابری کی نمائندگی ملے گی اور اس اقدام کو ماضی کی غلطیوں کے ازالے کی جانب ایک قدم قرار دیا۔
انہوں نے سیاسی یکجہتی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ "ہمارے سیاسی اختلافات ہو سکتے ہیں مگر ملک کے لیے ایک ہونا پڑے گا” اور تمام سیاسی جماعتوں سے دروازے کھول کر رکھنے کی اپیل کی۔