کیا اسکولوں، دفاتر یا روزمرہ میں استعمال ہونیوالی پانی کی بوتلوں کو دھونا چاہیے؟

کیا اسکولوں، دفاتر یا روزمرہ میں استعمال ہونیوالی پانی کی بوتلوں کو دھونا چاہیے؟

0

موجودہ دور میں پانی کی بوتلیں روزمرہ استعمال کا حصہ بن چکی ہیں، لیکن ماہرین کے مطابق انہیں صاف کرنا نہایت ضروری ہے کیونکہ بار بار استعمال ہونے والی بوتلیں جراثیموں کا گڑھ بن سکتی ہیں۔

بوتل میں پانی پیتے وقت یا ڈھکن چھوتے وقت منہ اور ہاتھ سے جراثیم منتقل ہوتے ہیں، خاص طور پر وہ حصہ جہاں سے پانی باہر نکلتا ہے۔ یہ جراثیم صحت کے لیے نقصان دہ بیکٹریا اور وائرس کا سبب بن سکتے ہیں، جو پیٹ درد، گلے میں خراش، الرجی اور سنگین حالات میں دمہ پیدا کر سکتے ہیں۔

پنجاب بھر میں دفعہ 144 کے نفاذ میں مزید توسیع

تحقیقات کے مطابق عام پانی کی بوتلوں میں جراثیم کی تعداد اکثر کچن کے سنک یا ٹوائلٹ سے بھی زیادہ ہوتی ہے، اور صرف پانی سے کھنگالنا کافی نہیں ہوتا۔ بوتل کو صابن اور پانی سے اچھی طرح رگڑ کر دھونا ضروری ہے۔ مارچ 2023 میں کی گئی تحقیق میں بتایا گیا کہ پانی کی عام بوتل میں کسی ٹوائلٹ کے مقابلے میں 40 ہزار گنا زیادہ جراثیم موجود ہو سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ پلاسٹک کی بوتلیں بیکٹریا کے ساتھ ساتھ مائیکرو پلاسٹک کے چھوٹے ذرات بھی جمع کر لیتی ہیں، اس لیے اسٹیل یا گلاس کی بوتلیں ترجیح دینی چاہیے۔

نتیجتاً، اگر فوڈ پوائزننگ یا فلو جیسی علامات بار بار ظاہر ہوں، تو پانی کی بوتل کے استعمال کو بھی اس کی وجہ کے طور پر مدنظر رکھنا چاہیے۔

مختصر یہ کہ پانی کی بوتلیں محفوظ رہیں اس کے لیے انہیں باقاعدگی سے صابن اور پانی سے دھونا لازمی ہے۔

Leave A Reply

Your email address will not be published.